سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 442

طلاق بتہ کا بیان

راوی: ابن سرح , ابراہیم بن خالد , محمد بن ادریس , محمد بن علی بن شافع , عبیداللہ بن علی بن عبد یزید , رکانہ بن عبد یزید

حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ الْکَلْبِيُّ أَبُو ثَوْرٍ فِي آخَرِينَ قَالُوا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِدْرِيسَ الشَّافِعِيُّ حَدَّثَنِي عَمِّي مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ شَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ السَّائِبِ عَنْ نَافِعِ بْنِ عُجَيْرِ بْنِ عَبْدِ يَزِيدَ بْنِ رُکَانَةَ أَنَّ رُکَانَةَ بْنَ عَبْدِ يَزِيدَ طَلَّقَ امْرَأَتَهُ سُهَيْمَةَ الْبَتَّةَ فَأَخْبَرَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِکَ وَقَالَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتَ إِلَّا وَاحِدَةً فَقَالَ رُکَانَةُ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ إِلَّا وَاحِدَةً فَرَدَّهَا إِلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَلَّقَهَا الثَّانِيَةَ فِي زَمَانِ عُمَرَ وَالثَّالِثَةَ فِي زَمَانِ عُثْمَانَ قَالَ أَبُو دَاوُد أَوَّلُهُ لَفْظُ إِبْرَاهِيمَ وَآخِرُهُ لَفْظُ ابْنِ السَّرْحِ

ابن سرح، ابراہیم بن خالد، محمد بن ادریس، محمد بن علی بن شافع، عبیداللہ بن علی بن عبد یزید، حضرت رکانہ بن عبد یزید سے روایت ہے کہ انہوں نے اپنی بیوی سہیمہ کو طلاق بتہ دی پس نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس واقعہ کی خبر دی گئی رکانہ نے کہا واللہ میں نے ایک ہی طلاق کی نیت کی تھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رکانہ سے پوچھا کیا تو نے واقعی ایک طلاق کی نیت کی تھی؟ رکانہ نے پھر کہا واللہ میں نے ایک ہی طلاق کی نیت کی تھی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی بیوی اس کو لوٹا دی (یعنی رجعت کا حکم فرمایا) پھر رکانہ نے دوسری طلاق حضرت عمر کے زمانہ خلافت میں دی اور تیسری حضرت عثمان غنی کے عہد خلافت میں ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ پہلا حصہ ابراہیم کا روایت کردہ ہے اور دوسرا ابن سراح کا ۔

Narrated Rukanah ibn Abdu Yazid:
(Rukanah) divorced his wife absolutely; so he came to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He asked (him): What did you intend? He said: A single utterance of divorce. He said: Do you swear by Allah? He replied: I swear by Allah. He said: It stands as you intended.

یہ حدیث شیئر کریں