سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 449

ظہار کا بیان

راوی: عثمان بن ابی شیبہ , محمد بن علاء , ابن ادریس , محمد بن اسحق , محمد بن عمرو بن عطاء , ابن علاء , بن علقمہ , بن عیاش , سلیمان بن یسار , سلمہ بن ضحر بیاضی

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْمَعْنَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ ابْنِ عَلْقَمَةَ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ صَخْرٍ قَالَ ابْنُ الْعَلَائِ الْبَيَاضِيُّ قَالَ کُنْتُ امْرَأً أُصِيبُ مِنْ النِّسَائِ مَا لَا يُصِيبُ غَيْرِي فَلَمَّا دَخَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ خِفْتُ أَنْ أُصِيبَ مِنْ امْرَأَتِي شَيْئًا يُتَابَعُ بِي حَتَّی أُصْبِحَ فَظَاهَرْتُ مِنْهَا حَتَّی يَنْسَلِخَ شَهْرُ رَمَضَانَ فَبَيْنَا هِيَ تَخْدُمُنِي ذَاتَ لَيْلَةٍ إِذْ تَکَشَّفَ لِي مِنْهَا شَيْئٌ فَلَمْ أَلْبَثْ أَنْ نَزَوْتُ عَلَيْهَا فَلَمَّا أَصْبَحْتُ خَرَجْتُ إِلَی قَوْمِي فَأَخْبَرْتُهُمْ الْخَبَرَ وَقُلْتُ امْشُوا مَعِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالُوا لَا وَاللَّهِ فَانْطَلَقْتُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ أَنْتَ بِذَاکَ يَا سَلَمَةُ قُلْتُ أَنَا بِذَاکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَرَّتَيْنِ وَأَنَا صَابِرٌ لِأَمْرِ اللَّهِ فَاحْکُمْ فِيَّ مَا أَرَاکَ اللَّهُ قَالَ حَرِّرْ رَقَبَةً قُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا أَمْلِکُ رَقَبَةً غَيْرَهَا وَضَرَبْتُ صَفْحَةَ رَقَبَتِي قَالَ فَصُمْ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ قَالَ وَهَلْ أَصَبْتُ الَّذِي أَصَبْتُ إِلَّا مِنْ الصِّيَامِ قَالَ فَأَطْعِمْ وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ بَيْنَ سِتِّينَ مِسْکِينًا قُلْتُ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَقَدْ بِتْنَا وَحْشَيْنِ مَا لَنَا طَعَامٌ قَالَ فَانْطَلِقْ إِلَی صَاحِبِ صَدَقَةِ بَنِي زُرَيْقٍ فَلْيَدْفَعْهَا إِلَيْکَ فَأَطْعِمْ سِتِّينَ مِسْکِينًا وَسْقًا مِنْ تَمْرٍ وَکُلْ أَنْتَ وَعِيَالُکَ بَقِيَّتَهَا فَرَجَعْتُ إِلَی قَوْمِي فَقُلْتُ وَجَدْتُ عِنْدَکُمْ الضِّيقَ وَسُوئَ الرَّأْيِ وَوَجَدْتُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السَّعَةَ وَحُسْنَ الرَّأْيِ وَقَدْ أَمَرَنِي أَوْ أَمَرَ لِي بِصَدَقَتِکُمْ زَادَ ابْنُ الْعَلَائِ قَالَ ابْنُ إِدْرِيسَ بَيَاضَةُ بَطْنٌ مِنْ بَنِي زُرَيْقٍ

عثمان بن ابی شیبہ، محمد بن علاء، ابن ادریس، محمد بن اسحاق ، محمد بن عمرو بن عطاء، ابن علاء، بن علقمہ، بن عیاش، سلیمان بن یسار، حضرت سلمہ بن ضحر بیاضی سے روایت ہے کہ میں عورتوں کا اتنا خواہشمند تھا جتنا کہ دوسرا نہ ہوگا (یعنی میں کثیر الشہوت تھا) جب رمضان کا مہینہ آیا تو مجھے اندیشہ ہوا کہ کہیں میں بیوی سے کچھ کر نہ بیٹھوں (جماع نہ کر بیٹھوں) جس کی برائی صبح تک میرا ساتھ نہ چھوڑے تو میں نے اس رمضان کے ختم تک ظہار کر لیا ایک دن ایسا ہوا کہ رات کے وقت وہ میری خدمت کر رہی تھی اس دوران اس کے بدن کا کچھ حصہ کھل گیا میں ضبط نہ کر سکا اور اس پر چڑھ گیا (یعنی اس سے جماع کیا) جب صبح ہوئی تو میں اپنی قوم کے پاس گیا اور ان کو اس واقعہ کی خبر دی اور کہا میرے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس چلو وہ بولے واللہ ہم نہ جائیں گے پس میں اکیلا ہی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (رات کا) حال بیان کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا اے سلمہ کیا تو نے واقعی ایسا کیا ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں میں نے ایسا کیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ سوال مجھ سے دو مرتبہ کیا (اور دونوں مرتبہ میں نے اثبات میں جواب دیا) اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اللہ کے حکم پر راضی ہوں پس میرے بارے میں حکم صادر فرمائیے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ایک غلام آزاد کر میں نے عرض کیا قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے میں اس گردن کے سوا کسی گردن کا مالک نہیں ہوں (اور یہ کہتے ہوئے) میں نے اپنی گردن پر مارا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (اگر ایسا نہیں کر سکتا تو) تو پھر پے درپے دو مہینوں کے روزے رکھ میں نے عرض کیا یہ مصیبت تو روزوں ہی کی وجہ سے مجھ پر آئی ہے تب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا تو پھر ساٹھ مسکینوں کو ایک وسق (یہ ایک پیمانہ کا نام ہے) کھجور کھلا میں نے پھر عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس ذات کی قسم جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے ہم دونوں میاں بیوی نے رات بھوکے رہ کر گزاری ہے کیونکہ ہمارے پس کھانا نہ تھا (یہ سن کر) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اچھا تو پھر بنی زریق کے ایک صدقہ دینے والے کے پاس جا وہ تجھ کو صدقہ دے گا پس اس میں سے ساٹھ مسکینوں کو ایک ایک وسق کھجور دے اور باقی تو خود کھا اور بال بچوں کو کھلا اس کے بعد میں اپنی قوم کے پاس لوٹ آیا اور کہا میں نے تمہارے پاس تنگی اور خراب رائے پائی اور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس کشادگی اور اچھی رائے پائی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے صدقہ کرنے کا حکم فرمایا ہے ابن العلاء نے یہ اضافہ کیا کہ ابن ادریس نے کہا کہ بیاضہ بنی زریق کی ایک شاخ ہے۔

Narrated Salamah ibn Sakhr al-Bayadi:
I was a man who was more given than others to sexual intercourse with women. When the month of Ramadan came, I feared lest I should have intercourse with my wife, and this evil should remain with me till the morning. So I made my wife like my mother's back to me till the end of Ramadan. But one night when she was waiting upon me, something of her was revealed. Suddenly I jumped upon her. When the morning came I went to my people and informed them about this matter.
I said: Go along with me to the Apostle of Allah (peace_be_upon_him).
They said: No, by Allah. So I went to the Prophet (peace be upon him and informed him of the matter.
He said: Have you really committed it, Salamah? I said: I committed it twice, Apostle of Allah. I am content with the Commandment of Allah, the Exalted; so take a decision about me according to what Allah has shown you.
He said: Free a slave. I said: By Him Who sent you with truth, I do not possess a neck other than this: and I struck the surface of my neck.
He said: Then fast two consecutive months. I said: Whatever I suffered is due to fasting.
He said: Feed sixty poor people with a wasq of dates.
I said: By Him Who sent you with truth, we passed the night hungry; there was no food in our house.
He said: Then go to the collector of sadaqah of Banu Zurayq; he must give it to you. Then feed sixty poor people with a wasq of dates; and you and your family eat the remaining dates. Then I came back to my people, and said (to them): I found with you poverty and bad opinion; and I found with the Prophet (peace_be_upon_him) prosperity and good opinion. He has commanded me to give alms to you.
Ibn al-Ala' added: Ibn Idris said: Bayadah is a sub-clan of Banu Zurayq.

یہ حدیث شیئر کریں