ظہار کا بیان
راوی: ابود اود
قَالَ أَبُو دَاوُد قَرَأْتُ عَلَی مُحَمَّدِ بْنِ وَزِيرٍ الْمِصْرِيِّ قُلْتُ لَهُ حَدَّثَکُمْ بِشْرُ بْنُ بَکْرٍ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ حَدَّثَنَا عَطَائٌ عَنْ أَوْسٍ أَخِي عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعْطَاهُ خَمْسَةَ عَشَرَ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ إِطْعَامَ سِتِّينَ مِسْکِينًا قَالَ أَبُو دَاوُد وَعَطَائٌ لَمْ يُدْرِکْ أَوْسًا وَهُوَ مِنْ أَهْلِ بَدْرٍ قَدِيمُ الْمَوْتِ وَالْحَدِيثُ مُرْسَلٌ وَإِنَّمَا رَوَوْهُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ عَنْ عَطَائٍ أَنَّ أَوْسًاَهُو
ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ میں نے یہ حدیث محمد بن یزید مصری کے سامنے پڑھی تو میں نے ان سے کہا تم سے حدیث بیان کی بشر بن بکر نے باخبار اوزاعی تجدیث عطاء بواسطہ اوس برادر عبادہ بن صامت کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو پندرہ صاع جَو دئیے ساتھ مسکینوں کو کھلانے کے لئے ابوداؤد رحمہ اللہ تعالی علیہ کہ عطاء نے اوس کو نہیں پایا کیونکہ وہ بدری ہیں جن کی موت پہلے واقع ہو چکی تھی لہذا یہ حدیث مرسل ہے۔