والد کا لڑکی سے اس کے نکاح سے متعلق رائے لینا
راوی: محمد بن منصور , سفیان , زیاد بن سعد , عبداللہ بن فضل , نافع بن جبیر , ابن عباس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْفَضْلِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الثَّيِّبُ أَحَقُّ بِنَفْسِهَا وَالْبِکْرُ يَسْتَأْمِرُهَا أَبُوهَا وَإِذْنُهَا صُمَاتُهَا
محمد بن منصور، سفیان، زیاد بن سعد، عبداللہ بن فضل، نافع بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو خاتون کنواری نہ ہو وہ اپنے نفس کی ولی سے زیادہ حقدار ہے (یعنی مستحق) ہے جب کہ کنواری سے اس کا والد اجازت حاصل کرے اور اس کی اجازت اور منظوری اس کا (اجازت لیتے وقت) خاموش رہنا ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “A previously married woman should not be married until her permission has been sought, and a virgin should not be married until her consent is sought.” They said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم how does she give permission?” He said: “Her permission is if she keeps silent.” (Sahih)