سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ گروی رکھنے کا بیان ۔ حدیث 614

خالی زمین کو سونے چاندی کے عوض کریہ پر دینے کی اجازت

راوی: محمد بن رمح , لیث بن سعد , عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج , عمرو بن دینار , طاؤس , ابن عباس

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّهُ لَمَّا سَمِعَ إِکْثَارَ النَّاسِ فِي کِرَائِ الْأَرْضِ قَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ إِنَّمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَا مَنَحَهَا أَحَدُکُمْ أَخَاهُ وَلَمْ يَنْهَ عَنْ کِرَائِهَا

محمد بن رمح، لیث بن سعد، عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریج، عمرو بن دینار، طاؤس، حضرت ابن عباس نے جب لوگوں کو زمین اجرت پر دینے کے متعلق بکثرت گفتگو کرتے دیکھا تو فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے تو بس یہی فرمایا تھا کہ تم میں سے ایک اپنے بھائی کو مفت کیوں نہیں دیتا اور کرایہ پر دینے سے منع نہ فرمایا۔

It was narrated from Ibn 'Abbas that he heard that people were leasing au t land more. He said: "Subhan-Allah, the Messenger of Allah said: 'Why does not one of you lend it to his brother?' But he did not forbid leasing it out.'''

یہ حدیث شیئر کریں