موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب القرآن ۔ حدیث 459

بعد صبح اور عصر کے نماز پڑھنے کی ممانعت

راوی:

عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ بَعْدَ الظُّهْرِ فَقَامَ يُصَلِّي الْعَصْرَ فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ صَلَاتِهِ ذَکَرْنَا تَعْجِيلَ الصَّلَاةِ أَوْ ذَکَرَهَا فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ تِلْکَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ تِلْکَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ تِلْکَ صَلَاةُ الْمُنَافِقِينَ يَجْلِسُ أَحَدُهُمْ حَتَّی إِذَا اصْفَرَّتْ الشَّمْسُ وَکَانَتْ بَيْنَ قَرْنَيْ الشَّيْطَانِ أَوْ عَلَی قَرْنِ الشَّيْطَانِ قَامَ فَنَقَرَ أَرْبَعًا لَا يَذْکُرُ اللَّهَ فِيهَا إِلَّا قَلِيلًا

علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ہم گئے انس بن مالک کے پاس بعد ظہر کے تو کھڑے ہوئے وہ نماز عصر کے واسطے پس جب فارغ ہوئے نماز سے بیان کیا ہم نے یا انہوں نے نماز جلد پڑھنے کا حال تو کہا انس نے سنا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے تھے یہ نماز منافق کی ہے کہ بیٹھے رہتا ہیں جب آفتاب زرد ہو جاتا ہے یا اس کے اوپر ہوتا ہے تو کھڑے ہو کر چار ٹھونگے لگا لیتا ہے اس میں، نہیں یاد کرتا اللہ کو مگر تھوڑا ۔

Yahya related to me from Malik that al-Ala ibn Abd ar-Rahman said, "We visited Anas ibn Malik after dhuhr and he stood up and prayed asr. When he had finished his prayer, we mentioned doing prayers early in their time, or he mentioned it, and he said that he had heard the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, say, the prayer of the hypocrites, the prayer of the hypocrites, the prayer of the hypocrites is that one of them sits until the sun becomes yellow and is between the horns of Shaytan, or on the horn of Shaytan, and then gets up and rattles off four rakas, hardly remembering Allah in them at all.' "

یہ حدیث شیئر کریں