سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 479

لعان کا بیان

راوی: عبیداللہ بن مسلمہ , مالک , ابن شہاب , سہل بن سعد , سہل بن سعدالساعدی

حَدَّثَنَا عَبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ السَّاعِدِيَّ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُوَيْمِرَ بْنَ أَشْقَرَ الْعَجْلَانِيَّ جَائَ إِلَی عَاصِمِ بْنِ عَدِيٍّ فَقَالَ لَهُ يَا عَاصِمُ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ کَيْفَ يَفْعَلُ سَلْ لِي يَا عَاصِمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَسَأَلَ عَاصِمٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسَائِلَ وَعَابَهَا حَتَّی کَبُرَ عَلَی عَاصِمٍ مَا سَمِعَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَجَعَ عَاصِمٌ إِلَی أَهْلِهِ جَائَهُ عُوَيْمِرٌ فَقَالَ لَهُ يَا عَاصِمُ مَاذَا قَالَ لَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ عَاصِمٌ لَمْ تَأْتِنِي بِخَيْرٍ قَدْ کَرِهَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْأَلَةَ الَّتِي سَأَلْتُهُ عَنْهَا فَقَالَ عُوَيْمِرٌ وَاللَّهِ لَا أَنْتَهِي حَتَّی أَسْأَلَهُ عَنْهَا فَأَقْبَلَ عُوَيْمِرٌ حَتَّی أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ وَسْطَ النَّاسِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ رَجُلًا وَجَدَ مَعَ امْرَأَتِهِ رَجُلًا أَيَقْتُلُهُ فَتَقْتُلُونَهُ أَمْ کَيْفَ يَفْعَلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أُنْزِلَ فِيکَ وَفِي صَاحِبَتِکَ قُرْآنٌ فَاذْهَبْ فَأْتِ بِهَا قَالَ سَهْلٌ فَتَلَاعَنَا وَأَنَا مَعَ النَّاسِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا فَرَغَا قَالَ عُوَيْمِرٌ کَذَبْتُ عَلَيْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنْ أَمْسَکْتُهَا فَطَلَّقَهَا عُوَيْمِرٌ ثَلَاثًا قَبْلَ أَنْ يَأْمُرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَکَانَتْ تِلْکَ سُنَّةُ الْمُتَلَاعِنَيْنِ

عبیداللہ بن مسلمہ، مالک، ابن شہاب، سہل بن سعد، حضرت سہل بن سعدالساعدی سے روایت ہے کہ عویمر بن اشقر عجلانی عاصم بن عدی کے پاس آئے اور بولے اے عاصم بتاؤ تمہاری کیا رائے ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی کے پاس اجنبی مرد کو پائے (یعنی اس کو زنا کرتے ہوئے پائے) اور وہ اس کو قتل کر ڈالے تو کیا جواب میں بطور قصاص اس کو بھی قتل کیا جائے گا؟ (اور اگر اس کو قتل نہ کرے تو پھر) اس کے ساتھ کیا معاملہ کرے؟ اے عاصم برائے کرم میرے لئے یہ مسئلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھو پس عاصم نے یہ مسئلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو انتہائی ناگواری ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اس ناگواری سے عاصم کو تکلیف پہنچی جب عاصم لوٹ کر گھر واپس آئے تو عویمر ان کے پاس آئے اور پوچھا اے عاصم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (اس مسئلہ کے بارے میں) کیا ارشاد فرمایا؟ عاصم بولے اے عویمر تمہاری ذات سے مجھے کبھی بھلائی نہیں ملی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ مسئلہ پوچھنا اچھا نہیں لگا عویمر نے کہا واللہ میں تو یہ مسئلہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پوچھ کر ہی رہوں گا پھر عویمر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے عویمر نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے اس شخص کے بارے میں بتلایئے جس نے اپنی بیوی کے پاس کسی اجنبی مرد کو پایا اور اس نے اس شخص کو قتل کر دیا تو کیا اس کو بھی قصاصاً قتل کیا جائے گا؟ یا پھر وہ اس کے ساتھ کیا معاملہ کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرے اور تیری بیوی کے بارے میں حکم نازل ہو گیا ہے جا اور اپنی بیوی کو لے کر آ۔ سہل کا بیان ہے کہ پھر ان دونوں نے لعان کیا اور میں دوسرے لوگوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی مجلس میں موجود تھا جب دونوں لعان کر چکے تو عویمر نے کہا اگر میں اس کو پھر سے اپنے نکاح میں رکھوں تو جھوٹا قرار پاؤں پس عویمر نے کہا قبل اس کے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حکم صادر فرمائیں اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدیں ابن شہاب نے کہا پھر لعان کرنے والوں کے لئے یہی طریقہ رائج ہو گیا۔

یہ حدیث شیئر کریں