مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ حساب قصاص اور میزان کا بیان ۔ حدیث 137

کمال ایمان رکھنے والے لوگ حساب کتاب کے بغیر جنت میں جائیں گے

راوی:

وعنه قال سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم عن ( يوم كان مقداره خمسين ألف سنة )
ما طول هذا اليوم ؟ فقال والذي نفسي بيده إنه ليخفف على المؤمن حتى يكون أهون عليه من الصلاة المكتوبة يصليها في الدنيا . رواهما البيهقي في كتاب البعث والنشور .

" اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس دن ( قیامت کے دن ) کے بارے میں پوچھا گیا جو پچاس ہزار سال کے برابر ہوگا کہ اس کی درازی کیا ہوگی ( یعنی جب وہ دن اتنا زیادہ لمبا ہوگا تو لوگوں کا کیا حال ہوگا ، کیا وہ حساب کتاب اور اپنا فیصلہ سننے کے لئے اس دن کھڑے رہ سکیں گے ؟ ) آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ( یہ سن کر ) فرمایا " اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے وہ دن کامل مسلمان پر آسان اور ہلکا کر دیا جائے گا یہاں تک کہ وہ دن اس ( کامل مسلمان کے لئے اس فرض نماز ( کے وقت ) سے بھی زیادھ آسان اور ہلکا ہو جائے گا جس کو وہ دنیا میں پڑھتا تھا ان دونوں روایتوں کو بیہقی نے کتاب البعث والنشور میں نقل کیا ہے ۔"
تشریح : یہ حدیث بھی پہلی حدیث کی طرح اہل ایمان کے حق میں بشارت ہے کہ اگر وہ ایمان کامل کے حامل ہیں اور ان کی دنیاوی زندگی اعمال صالح سے معمور ہے تو انہیں قیامت کے دن کی طوالت اور سختی سے مضطرب ہونے کی ضرورت نہیں وہ اللہ تعالیٰ کی بے پایاں رحمتوں کے سائے میں ہوں گے اور وہ دن تمام درازی وسختی کے باوجود ان کے حق میں اس طرح گزر جائے گا جیسے انہوں نے کوئی فرض نماز پڑھ لی ہو

یہ حدیث شیئر کریں