باب
راوی: صالح بن عبداللہ , فرج بن فضالة ابوفضالة شامی , یحیی بن سعید , محمد بن عمربن علی , علی بن ابی طالب
حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ التِّرْمِذِيُّ حَدَّثَنَا الْفَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ أَبُو فَضَالَةَ الشَّامِيُّ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ عَلِيٍّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا فَعَلَتْ أُمَّتِي خَمْسَ عَشْرَةَ خَصْلَةً حَلَّ بِهَا الْبَلَائُ فَقِيلَ وَمَا هُنَّ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِذَا کَانَ الْمَغْنَمُ دُوَلًا وَالْأَمَانَةُ مَغْنَمًا وَالزَّکَاةُ مَغْرَمًا وَأَطَاعَ الرَّجُلُ زَوْجَتَهُ وَعَقَّ أُمَّهُ وَبَرَّ صَدِيقَهُ وَجَفَا أَبَاهُ وَارْتَفَعَتْ الْأَصْوَاتُ فِي الْمَسَاجِدِ وَکَانَ زَعِيمُ الْقَوْمِ أَرْذَلَهُمْ وَأُکْرِمَ الرَّجُلُ مَخَافَةَ شَرِّهِ وَشُرِبَتْ الْخُمُورُ وَلُبِسَ الْحَرِيرُ وَاتُّخِذَتْ الْقَيْنَاتُ وَالْمَعَازِفُ وَلَعَنَ آخِرُ هَذِهِ الْأُمَّةِ أَوَّلَهَا فَلْيَرْتَقِبُوا عِنْدَ ذَلِکَ رِيحًا حَمْرَائَ أَوْ خَسْفًا وَمَسْخًا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ إِلَّا مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَلَا نَعْلَمُ أَحَدًا رَوَاهُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ الْأَنْصَارِيِّ غَيْرَ الْفَرَجِ بْنِ فَضَالَةَ وَالْفَرَجُ بْنُ فَضَالَةَ قَدْ تَکَلَّمَ فِيهِ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ وَضَعَّفَهُ مِنْ قِبَلِ حِفْظِهِ وَقَدْ رَوَاهُ عَنْهُ وَکِيعٌ وَغَيْرُ وَاحِدٍ مِنْ الْأَئِمَّةِ
صالح بن عبد اللہ، فرج بن فضالة ابوفضالة شامی، یحیی بن سعید، محمد بن عمربن علی، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میری امت میں پندرہ خصلیتں آجائیں گی تو ان پر مصیبتیں نازل ہوں گی عرض کیا گیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وہ کیا ہیں آپ نے فرمایا جب مال غنیمت ذاتی دولت بن جائے گی امانت کو لوگ مال غنیمت سمجھنے لگیں گے زکوة کو جرمانہ سمجھا جائے گا شوہر بیوی کی اطاعت اور ماں کی نافرمانی کرے گا دوستوں کے ساتھ بھلائی اور باپ کے ساتھ ظلم و زیادتی کرے گا مسجد میں لوگ زور زور سے باتیں کریں گے ذلیل قسم کے لوگ حکمران بن جائیں گے کسی شخص کی عزت اس کے شر سے محفوظ رہنے کے لئے جائے گی شراب پی جائے گی ریشمی کپڑا پہنا جائے گا گانے بجانے والیاں لڑکیاں اور گانے کا سامان گھروں میں رکھا جائے گا اور امت کے آخری لوگ پہلوں پر لعن طعن کریں گے پس اس وقت لوگ عذابوں کے منتظر رہیں یا تو سرخ آندھی یا خسف یا پھر چہرے مسخ ہو جانے والا عذاب یہ حدیث غریب ہے ہم اسے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے صرف اسی سند سے جانتے ہیں ہمیں علم نہیں کہ اسے فرخ بن فضالہ کے علاوہ کسی اور نے یحیی بن سعید سے نقل کیا بعض محدثین فرخ کو ان کے حافظے کی وجہ سے ضعیف قرار دیتے ہیں وکیع اور کئی آئمہ ان سے احادیث نقل کرتے ہیں
Sayyidina Ali ibn Abu Talib (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “When my ummah perform fifteen particular things, trials will come down on them.” He was asked, “What are they,O Messenger of Allah, (SAW) ? He said, “When booty is wealth, and trust is booty, and zakah is tax, and a husband obeys his wife and disobeys his mother, and he is faithful to his friend but unfaithfrl to his father, and voices are raised in the masques, and leaders of men are the most wicked of them, and a man is honoured for fear of his evil, and wine is drunk, and silk is worn, and singing girls and stringed instruments are taken up, and the last of this ummah curse the first of them. So at that time await a red violent wind, or sinking down the earth or metamorphosis.”