صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 396

تلبینہ (لپٹے) کا بیان

راوی: یحیی بن بکیر , لیث , عقیل , ابن شہاب , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا کَانَتْ إِذَا مَاتَ الْمَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا فَاجْتَمَعَ لِذَلِکَ النِّسَائُ ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ فَطُبِخَتْ ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ فَصُبَّتْ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا ثُمَّ قَالَتْ کُلْنَ مِنْهَا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ تَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ

یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا زوجہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہتی ہیں کہ جب ان کا کوئی رشتہ دار مر جاتا تو عورتیں جمع ہوتیں پھر سب اپنے گھر چلی جاتیں مگر خاص خاص اور قریب کی عورتیں رہ جاتیں اور تلبینہ بنانے کا حکم دیتیں، وہ پکایا جاتا پھر ثرید بنا کرتلبینہ اس پر ڈال دیا جاتا، پھر فرماتیں کہ اسے کھاؤ اس لئے کہ میں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تلبینہ مریض کے دل کو تسکین دیتا ہے اور غم کو دور کرتا ہے۔

Narrated 'Aisha:
(the wife of the Prophet) that whenever one of her relatives died, the women assembled and then dispersed (returned to their houses) except her relatives and close friends. She would order that a pot of Talbina be cooked. Then Tharid (a dish prepared from meat and bread) would be prepared and the Talbina would be poured on it. 'Aisha would say (to the women),"Eat of it, for I heard Allah's Apostle saying, 'The Talbina soothes the heart of the patient and relieves him from some of his sadness.' "

یہ حدیث شیئر کریں