سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 492

لعان کا طریقہ

راوی: احمد بن محمد بن حنبل , اسمعیل , ایوب , سعید بن جبیر ، میں نے عبداللہ بن عمر

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ قُلْتُ لِابْنِ عُمَرَ رَجُلٌ قَذَفَ امْرَأَتَهُ قَالَ فَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَخَوَيْ بَنِي الْعَجْلَانِ وَقَالَ اللَّهُ يَعْلَمُ أَنَّ أَحَدَکُمَا کَاذِبٌ فَهَلْ مِنْکُمَا تَائِبٌ يُرَدِّدُهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَأَبَيَا فَفَرَّقَ بَيْنَهُمَا

احمد بن محمد بن حنبل، اسماعیل، ایوب، سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر سے پوچھا کہ اگر کوئی شخص اپنی بیوی پر زنا کا الزام لگائے (تو کیا ان کے درمیان تفریق کی جائے گی) انہوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عجلان کے دو بھائی بہنوں کو (عویمر اور اس کی بیوی کو) جدا کر دیا تھا اور فرمایا تھا کہ یقینا یہ بات اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ تم میں سے ایک ضرور جھوٹا ہے پس تم میں سے کون توبہ کرتا ہے؟ آپ نے یہ کلمات تین مرتبہ دہرائے (لیکن جب ان دونوں میں کسی نے توبہ نہیں کی اور اپنی اپنی بات پر جمے رہے) تو آپ نے ان دونوں کے درمیان تفریق فرما دی

یہ حدیث شیئر کریں