سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1193

وہ کلام جس سے نکاح درست ہوجاتا ہے

راوی: محمد بن منصور , سفیان , ابوحازم , سہل بن سعد

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حَازِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ يَقُولُ إِنِّي لَفِي الْقَوْمِ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَتْ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لَکَ فَرَأْ فِيهَا رَأْيَکَ فَسَکَتَ فَلَمْ يُجِبْهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَيْئٍ ثُمَّ قَامَتْ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا قَدْ وَهَبَتْ نَفْسَهَا لَکَ فَرَأْ فِيهَا رَأْيَکَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ زَوِّجْنِيهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ هَلْ مَعَکَ شَيْئٌ قَالَ لَا قَالَ اذْهَبْ فَاطْلُبْ وَلَوْ خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ فَذَهَبَ فَطَلَبَ ثُمَّ جَائَ فَقَالَ لَمْ أَجِدْ شَيْئًا وَلَا خَاتَمًا مِنْ حَدِيدٍ قَالَ هَلْ مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ شَيْئٌ قَالَ نَعَمْ مَعِي سُورَةُ کَذَا وَسُورَةُ کَذَا قَالَ قَدْ أَنْکَحْتُکَهَا عَلَی مَا مَعَکَ مِنْ الْقُرْآنِ

محمد بن منصور، سفیان، ابوحازم ، حضرت سہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں لوگوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا کہ ایک خاتون کھڑی ہوئی اور اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں نے خود کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپرد کر دیا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے بارے میں جو مناسب خیال فرمائیں وہ کر لیں۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی قسم کا کوئی جواب نہیں دیا۔ وہ خاتون دوبارہ کھڑی ہوگئی اور اس نے وہی بات عرض کی یہ سن کر ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا اس سے نکاح کرا دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارے پاس کچھ ہے؟ اس نے عرض کیا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پھر تم جاؤ اور جستجو کرو چاہے وہ لوہے کی انگوٹھی ہی ہو (یعنی مہر کے لئے کچھ نہ کچھ ہونا چاہیے) چنانچہ وہ شخص رخصت ہو گیا اور اس نے تلاش کیا پھر وہ شخص آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے عرض کیا کہ مجھ کو کوئی چیز نہیں مل سکی یہاں تک کہ لوہے کی انگوٹھی تک میسر نہیں آ سکی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم کو قرآن کریم میں سے کچھ یاد ہے؟ اس شخص نے عرض کیا جی ہاں۔ مجھ کو قرآن کریم کی فلاں فلاں سورت یاد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسی قرآن کریم کی تعلیم کے بدلہ (وہ خاتون) تمہارے نکاح میں دے دی۔ جو تم کو یاد ہے (یعنی جس قدر قرآن کریم تم کو یاد ہے میں نے اس کے عوض تمہارا نکاح کر دیا)

It was narrated from ‘Utbah bin ‘Amir that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The conditions that are most deserving of fulfillment, are those by means of which the private parts become allowed to you.” (Sahih).

یہ حدیث شیئر کریں