سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1197

جس کسی نے دوسرے کے پاس پرورش حاصل کی تو وہ اس پر حرام ہے

راوی: عمران بن بکار , ابوالیمان , شعیب , زہری , عروہ , زینب بنت ابی سلمہ , ام سلمہ , ام حبیبہ بنت ابی سفیان

أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَکَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعَيْبٌ قَالَ أَخْبَرَنِي الزُّهْرِيُّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ وَأُمُّهَا أُمُّ سَلَمَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّهَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْکِحْ أُخْتِي بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ قَالَتْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوَتُحِبِّينَ ذَلِکَ فَقُلْتُ نَعَمْ لَسْتُ لَکَ بِمُخْلِيَةٍ وَأَحَبُّ مَنْ يُشَارِکُنِي فِي خَيْرٍ أُخْتِي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُخْتَکِ لَا تَحِلُّ لِي فَقُلْتُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا لَنَتَحَدَّثُ أَنَّکَ تُرِيدُ أَنْ تَنْکِحَ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ بِنْتُ أُمِّ سَلَمَةَ فَقُلْتُ نَعَمْ فَقَالَ وَاللَّهِ لَوْلَا أَنَّهَا رَبِيبَتِي فِي حَجْرِي مَا حَلَّتْ لِي إِنَّهَا لَابْنَةُ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَرْضَعَتْنِي وَأَبَا سَلَمَةَ ثُوَيْبَةُ فَلَا تَعْرِضْنَ عَلَيَّ بَنَاتِکُنَّ وَلَا أَخَوَاتِکُنَّ

عمران بن بکار، ابوالیمان، شعیب، زہری، عروہ، حضرت زینب بنت ابی سلمہ، حضرت ام سلمہ، ام حبیبہ بنت ابی سفیان رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نقل فرماتی ہیں کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری بہن سے نکاح کر لیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا تم اس طرح سے چاہتی ہو۔ میں نے عرض کیا جی ہاں! کیونکہ میں تنہا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہلیہ نہیں ہوں جو اس طرح سے خواہش نہ کروں اور پھر اگر میری بہن میرے ساتھ کسی بھلائی میں شرکت کر لے تو یہ کسی دوسرے کی شرکت سے زیادہ بہتر ہے۔ یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہاری بہن میرے واسطے حلال نہیں ہے اس پر میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! اللہ کی قسم ہم نے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم درہ بنت ابی سلمہ سے شادی کرنا چاہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر انہوں نے میرے پاس پرورش نہ پائی ہوتی تو جب بھی وہ میرے واسطے حلال اور جائز نہیں تھیں کیونکہ وہ میری دودھ شریک بھتیجی ہے۔ یعنی میں نے اور ابوسلمہ نے ثوبیہ کا دودھ پیا ہے اس وجہ سے تم لوگ آئندہ اپنی بہن بیٹیاں میرے نکاح کے لئے پیش نہ کرنا۔

It was narrated from Zainab bint Abi Salamah that Umm Habibah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, marry the daughter of my father” — meaning her sister. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Would you like that?” She said: “Yes; I do not have you all to myself, and I would like to share this goodness with my sister.” The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “That is not permissible for me.” Umm Habibah said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم by Allah, we have been saying that you want to marry purrah bint Abi Salamah.” He said: “The daughter of Umm Salamah?” I said: “Yes.” He said: “By Allah, even if she were not my stepdaughter who is in my care, she would not be permissible for me (to marry), because she is the daughter of my brother through breast-feeding. Thuwaibah breast- fed Abu Salamah and I. So do not offer your daughters or sisters to me in marriage.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں