سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 499

ولد الزنا کا مدعی ہونا

راوی: شیبان بن فروخ , محمد بن راشد , حسن بن علی , یزید بن ہارون , محمد بن راشد , سلیمان بن موسی , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو بن العاص

حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ ح و حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ وَهُوَ أَشْبَعُ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَی أَنَّ کُلَّ مُسْتَلْحَقٍ اسْتُلْحِقَ بَعْدَ أَبِيهِ الَّذِي يُدْعَی لَهُ ادَّعَاهُ وَرَثَتُهُ فَقَضَی أَنَّ کُلَّ مَنْ کَانَ مِنْ أَمَةٍ يَمْلِکُهَا يَوْمَ أَصَابَهَا فَقَدْ لَحِقَ بِمَنْ اسْتَلْحَقَهُ وَلَيْسَ لَهُ مِمَّا قُسِمَ قَبْلَهُ مِنْ الْمِيرَاثِ شَيْئٌ وَمَا أَدْرَکَ مِنْ مِيرَاثٍ لَمْ يُقْسَمْ فَلَهُ نَصِيبُهُ وَلَا يَلْحَقُ إِذَا کَانَ أَبُوهُ الَّذِي يُدْعَی لَهُ أَنْکَرَهُ وَإِنْ کَانَ مِنْ أَمَةٍ لَمْ يَمْلِکْهَا أَوْ مِنْ حُرَّةٍ عَاهَرَ بِهَا فَإِنَّهُ لَا يَلْحَقُ بِهِ وَلَا يَرِثُ وَإِنْ کَانَ الَّذِي يُدْعَی لَهُ هُوَ ادَّعَاهُ فَهُوَ وَلَدُ زِنْيَةٍ مِنْ حُرَّةٍ کَانَ أَوْ أَمَةٍ

شیبان بن فروخ، محمد بن راشد، حسن بن علی، یزید بن ہارون، محمد بن راشد، سلیمان بن موسی، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب اس معاملہ میں فیصلہ کرنا چاہا جو بچہ اپنے باپ کے مر جانے کے بعد اس سے ملایا جائے یعنی اس باپ سے جس کے نام سے پکارا جاتا ہے اور باپ کے وارث اس کو ملانا چاہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ فیصلہ فرمایا اگر وہ بچہ اس باندی سے ہے جس کا بوقت جماع اس کا باپ مالک تھا تو اس کا نسب ملانے والے سے مل جائے گا لیکن جو ترکہ اس کے ملائے جانے سے پہلے تقسیم ہو چکا ہے اس میں اس کا کوئی حصہ نہ ہوگا البتہ جو ترکہ ابھی تک تقسیم نہیں ہوا اس میں اس کا حصہ ہوگا مگر جب وہ باپ جس سے اس کا نسب ملایا جا رہا ہے اپنی زندگی میں اس کے نسب سے انکار کرتا رہا ہو تو وارثوں کے ملانے سے اس کا نسب نہیں ملے گا اور اگر وہ بچہ ایسی باندی سے ہو جس کا مالک اس کا باپ نہ تھا یا وہ بچی آزاد عورت کے پیٹ سے پیدا ہو جس سے اس کے باپ نے زنا کیا تھا تو اس کا نسب نہ ملے گا اور نہ وہ اس کا وارث ہوگا اگرچہ اس کے باپ نے اپنی زندگی میں اس کا دعوی کیا ہو کہ یہ بچہ میرا ہے کیونکہ وہ ولد الزنا ہے خواہ آزاد عورت کے پیٹ سے ہو یا باندی کے پیٹ سے۔

Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-'As:
The Prophet (peace_be_upon_him) decided regarding one who was treated as a member of a family after the death of his father, to whom he was attributed when the heirs said he was one of them, that if he was the child of a slave-woman whom the father owned when he had intercourse with her, he was included among those who sought his inclusion, but received none of the inheritance which was previously divided; he, however, received his portion of the inheritance which had not already been divided; but if the father to whom he was attributed had disowned him, he was not joined to the heirs.
If he was a child of a slave-woman whom the father did not possess or of a free woman with whom he had illicit intercourse, he was not joined to the heirs and did not inherit even if the one to whom he was attributed is the one who claimed paternity, since he was a child of fornication whether his mother was free or a slave.

یہ حدیث شیئر کریں