ماں اور بیٹی کو ایک شخص کے نکاح میں جمع کرنا حرام ہے
راوی: قتیبہ , لیث , یزید بن ابوحبیب , عراک بن مالک , زینب بنت ابوسلمہ , ام حبیبہ ا
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ قَالَتْ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا قَدْ تَحَدَّثْنَا أَنَّکَ نَاکِحٌ دُرَّةَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَعَلَی أُمِّ سَلَمَةَ لَوْ أَنِّي لَمْ أَنْکِحْ أُمَّ سَلَمَةَ مَا حَلَّتْ لِي إِنَّ أَبَاهَا أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ
قتیبہ، لیث، یزید بن ابوحبیب، عراک بن مالک، زینب بنت ابوسلمہ، حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم نے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم درہ بنت ابی سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح کرنے والے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی موجودگی میں؟ اگر میں نے حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے نکاح نہ کیا ہوتا تو جب بھی وہ میرے واسطے حلال نہیں تھیں کیونکہ ان کے والد میرے رضاعی بھائی ہیں۔
i It was narrated from Umm Habibah that she said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what do you think of my sister?” He said: “What for?” She said: “For marriage.” He said: “Would you like that?” She said: “Yes; I do not have you all to myself, and I would like to share this goodness with my sister.” He said: “She is not permissible for me (to marry).” She said: “But I heard that you want to marry Durrah, the daughter of Umm Salamah.” He said:
“The daughter of Abu Salamah?” She said: “Yes.” He said: “By Allah, even if she were not my stepdaughter she would not be permissible for me (to marry), because she is the daughter of my brother through breast-feeding. Do not offer your daughters and sisters to me in marriage.” (Sahih)