عورت کے دودھ پلانے سے مرد(شوہر) سے بھی رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔
راوی: عبد الوارث بن عبد الصمد بن عبد الوارث , ابیہ , ایوب , وہب بن کیسان , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ بْنِ عَبْدِ الْوَارِثِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَيُّوبَ عَنْ وَهْبِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ أَخَا أَبِي الْقُعَيْسِ اسْتَأْذَنَ عَلَی عَائِشَةَ بَعْدَ آيَةِ الْحِجَابِ فَأَبَتْ أَنْ تَأْذَنَ لَهُ فَذُکِرَ ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّکِ فَقُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ فَقَالَ إِنَّهُ عَمُّکِ فَلْيَلِجْ عَلَيْکِ
عبد الوارث بن عبد الصمد بن عبد الوارث، اپنے والد سے، ایوب، وہب بن کیسان، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ابوقیس کے بھائی نے پردہ کی آیت کریمہ کے نزول کے بعد میرے مکان پر آنے کی اجازت حاصل کرنا چاہی تو میں نے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ چنانچہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں اس بات کا تذکرہ ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ان کو اجازت دے دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں میں نے عرض کیا مجھ کو دودھ عورت نے پلایا تھا مرد نے نہیں پلایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ تمہارے چچا ہیں اور وہ تمہارے یہاں آ سکتے ہیں (یعنی ان سے تمہارا پردہ نہیں ہے)۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Aflah, the brother of Abu Al-Qu’ais, who was my paternal uncle through breast-feeding, used to ask permission to enter upon me, and I refused to let him in until the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came, and I told him about that. He said: “Let him in, for he is your paternal uncle.” ‘Aishah said:
“That was after the (Verse of) Hidb had been revealed.” (Sahih)