سنن ابوداؤد ۔ جلد دوم ۔ طلاق کا بیان ۔ حدیث 529

فاطمہ بنت قیس کی تردید

راوی: قعنبی , مالک , یحیی بن سعید , قاسم بن محمد , سلیمان بن یسار

حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِکٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ وَسُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ أَنَّهُ سَمِعَهُمَا يَذْکُرَانِ أَنَّ يَحْيَی بْنَ سَعِيدِ بْنِ الْعَاصِ طَلَّقَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَکَمِ الْبَتَّةَ فَانْتَقَلَهَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ فَأَرْسَلَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا إِلَی مَرْوَانَ بْنِ الْحَکَمِ وَهُوَ أَمِيرُ الْمَدِينَةِ فَقَالَتْ لَهُ اتَّقِ اللَّهَ وَارْدُدْ الْمَرْأَةَ إِلَی بَيْتِهَا فَقَالَ مَرْوَانُ فِي حَدِيثِ سُلَيْمَانَ إِنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ غَلَبَنِي وَقَالَ مَرْوَانُ فِي حَدِيثِ الْقَاسِمِ أَوَ مَا بَلَغَکِ شَأْنُ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ فَقَالَتْ عَائِشَةُ لَا يَضُرُّکَ أَنْ لَا تَذْکُرَ حَدِيثَ فَاطِمَةَ فَقَالَ مَرْوَانُ إِنْ کَانَ بِکِ الشَّرُّ فَحَسْبُکِ مَا کَانَ بَيْنَ هَذَيْنِ مِنْ الشَّرِّ

قعنبی، مالک، یحیی بن سعید، حضرت قاسم بن محمد، سلیمان بن یسار سے روایت ہے کہ یحیی بن سعید بن عاص نے عبدالرحمن کی بیٹی (اور مروان کی بھتیجی) کو طلاق بتہ دی پس عبدالرحمن نے اپنی بیٹی کو ان کے گھر سے اٹھا لیا تو حضرت عائشہ نے امیر مدینہ مروان بن حکم کے پاس کہلا بھیجا کہ اللہ سے ڈرو اور عورت کو اس کے گھر (شوہر کے گھر) واپس بھیج دے تو مروان نے سلیمان کی حدیث کے مطابق جواب میں کہلایا کہ عبدالرحمن نے مجھے مجبور کر دیا اور قاسم کی حدیث میں یہ ہے کہ جواب میں مروان نے کہلایا کہ کیا آپ کو فاطمہ بنت قیس کے معاملہ کا علم نہیں ہے؟ (جس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو شوہر کے گھر سے نکلنے کی اجازت دی تھی) اس پر حضرت عائشہ نے فرمایا کہ اگر تو حدیث فاطمہ کا ذکر نہ بھی کرتا تو تیرا کچھ نقصان نہ ہوتا (یعنی فاطمہ کے سلسلہ میں مجبوری تھی اس لئے اس کو گھر سے نکلنے کی اجازت ملی تھی) مروان نے کہا اگر آپ یہ فرماتی ہیں کہ وہاں شر کا خوف تھا تو یہاں بھی ان دونوں میاں بیوی کے درمیان شر کا خوف ہے (لہذا مکان بدلنے میں کوئی حرج نہیں ہے)

Narrated Aisha, Ummul Mu'minin:
Al-Qasim ibn Muhammad and Sulayman ibn Yasar reported: Yahya ibn Sa'id ibn al-'As divorced the daughter of AbdurRahman ibn al-Hakam absolutely. AbdurRahman shifted her (from there). Aisha sent a message to Marwan ibn al-Hakam who was the governor of Medina, and said to him: Fear Allah, and return the woman to her home. Marwan said (according to Sulayman's version): AbdurRahman forced me. Marwan said (according to the version of al-Qasim): Did not the case of Fatimah daughter of Qays reach you? Aisha replied: There would be no harm to you if you did not make mention of the tradition of Fatimah. Marwan said: If you think that it was due to some evil (i.e. reason), then it is sufficient for you to see that there is also an evil between the two.

یہ حدیث شیئر کریں