صحیح بخاری ۔ جلد سوم ۔ کھانے کا بیان ۔ حدیث 413

اس شخص کا بیان جو اپنے بھائیوں کے کھلانے میں تکلف کرے۔

راوی: محمد بن یوسف , سفیان , اعمش , ابووائل , ابومسعود انصاری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کَانَ مِنْ الْأَنْصَارِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ وَکَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ اصْنَعْ لِي طَعَامًا أَدْعُو رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکَ دَعَوْتَنَا خَامِسَ خَمْسَةٍ وَهَذَا رَجُلٌ قَدْ تَبِعَنَا فَإِنْ شِئْتَ أَذِنْتَ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ تَرَکْتَهُ قَالَ بَلْ أَذِنْتُ لَهُ

محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، ابووائل، ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ ایک انصاری شخص کے پاس ابوشعیب نامی گوشت بیچنے والا غلام تھا، انہوں نے اپنے غلام سے کہا کہ کھانا تیار کرو، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کروں گا، چنانچہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کو بلایا، ایک اور آدمی بھی آپ کے ساتھ ہو لیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم نے ہم پانچ آدمیوں کو بلایا ہے، یہ آدمی میرے ساتھ آگیا ہے، اگر تم چاہو تو اسے بھی اجازت دے دو اور اگر تمہاری خواہش نہ ہو تو اسے واپس جانے دو، انہوں نے کہا اسے بھی اجازت ہے، محمد بن یوسف نے کہا میں نے محمد بن اسماعیل کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ جب چند لوگ دسترخوان پر بیٹھے ہوئے ہوں تو جائز نہیں کہ ایک دسترخوان والے دوسرے دسترخوان پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو دیں، لیکن ایک ہی دسترخوان پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو دینے یا نہ دینے کا اختیار ہے۔

Narrated Abu Mas'ud Al-Ansari:
There was a man called Abu Shu'aib, and he had a slave who was a butcher. He said (to his slave), "Prepare a meal to which I may invite Allah's Apostle along with four other men." So he invited Allah's Apostle and four other men, but another man followed them whereupon the Prophet said, "You have invited me as one of five guests, but now another man has followed us. If you wish you can admit him, and if you wish you can refuse him." On that the host said, "But I admit him." Narrated Muhammad bin Isma'il: If guests are sitting at a dining table, they do not have the right to carry food from other tables to theirs, but they can pass on food from their own table to each other; otherwise they should leave it.

یہ حدیث شیئر کریں