اس شخص کا بیان جو کسی کو کھانے کی دعوت دے اور خود کسی کام میں مشغول ہوجائے۔
راوی: عبداللہ بن منیر , نضر ابن عون , ثمامہ بن عبداللہ بن انس , انس
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ النَّضْرَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ غُلَامًا أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی غُلَامٍ لَهُ خَيَّاطٍ فَأَتَاهُ بِقَصْعَةٍ فِيهَا طَعَامٌ وَعَلَيْهِ دُبَّائٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ قَالَ فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ جَعَلْتُ أَجْمَعُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَأَقْبَلَ الْغُلَامُ عَلَی عَمَلِهِ قَالَ أَنَسٌ لَا أَزَالُ أُحِبُّ الدُّبَّائَ بَعْدَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مَا صَنَعَ
عبداللہ بن منیر، نضر ابن عون، ثمامہ بن عبداللہ بن انس، انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں کم سنی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ چلاجارہا تھا کہ آپ اپنے ایک درزی غلام کے گھر میں داخل ہوئے تو اس نے ایک پیالہ پیش کیا، جس میں کچھ کھانے کی چیز تھی اور اس میں کدو تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کدو ڈھونڈھ کر نکال رہے تھے، جب میں نے دیکھا تو میں نے آپ کے سامنے کدو جمع کرنا شروع کیا اور وہ غلام اپنے کام میں مشغول ہوگیا، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ جب میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح کرتے دیکھا اسی دن سے میں کدو کو پسند کرنے لگا۔
Narrated Anas:
I was a young boy when I once was walking with Allah's Apostle . Allah's Apostle entered the house of his slave tailor and the latter brought a dish filled with food covered with pieces of gourd. Allah's Apostle started picking and eating the gourd. When I saw that, I started collecting and placing the gourd before him. Then the slave returned to his work. Anas added: I have kept on loving gourd since I saw Allah's Apostle doing what he was doing.