جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 151

باب

راوی: احمد بن سعید اشقر , یونس بن محمد و ہاشم بن قاسم , صالح مری , سعید جریری , ابوعثمان نہدی , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَشْقَرُ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ وَهَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ قَالَا حَدَّثَنَا صَالِحٌ الْمُرِّيُّ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَانَ أُمَرَاؤُکُمْ خِيَارَکُمْ وَأَغْنِيَاؤُکُمْ سُمَحَائَکُمْ وَأُمُورُکُمْ شُورَی بَيْنَکُمْ فَظَهْرُ الْأَرْضِ خَيْرٌ لَکُمْ مِنْ بَطْنِهَا وَإِذَا کَانَ أُمَرَاؤُکُمْ شِرَارَکُمْ وَأَغْنِيَاؤُکُمْ بُخَلَائَکُمْ وَأُمُورُکُمْ إِلَی نِسَائِکُمْ فَبَطْنُ الْأَرْضِ خَيْرٌ لَکُمْ مِنْ ظَهْرِهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ صَالِحٍ الْمُرِّيِّ وَصَالِحٌ الْمُرِّيُّ فِي حَدِيثِهِ غَرَائِبُ يَنْفَرِدُ بِهَا لَا يُتَابَعُ عَلَيْهَا وَهُوَ رَجُلٌ صَالِحٌ

احمد بن سعید اشقر، یونس بن محمد و ہاشم بن قاسم، صالح مری، سعید جریری، ابوعثمان نہدی، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جب تمہارے حکمران اچھے لوگ ہوں تمہارے مالدار سخی ہوں اور تمہارے معاملات باہمی مشورہ سے طے ہوں تو زمین کا ظاہر اس کے باطن سے تمہارے لئے زیادہ بہتر ہے اور جب تمہارے حاکم شریر لوگ ہوں تمہارے مالدار بخیل ہوں اور تمہارے معاملات عورتوں کے سپرد ہوں تو اس وقت زمین کا بطن تمہارے لئے اس کے ظاہر سے زیادہ بہتر ہے یہ حدیث غریب ہے اور ہم اسے صالح مری کی روایت سے جانتے ہیں صالح کی احادیث غریب ہیں اور ان میں کوئی بھی اس کی اتباع نہیں کرتا اور وہ نیک آدمی ہے

Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah's Messenger (SAW) said, When your rulers are the best of you and your rich the most generous of you and your affairs are decided on mutual consultation among you then the surface of earth is better for you than its belly. But, when your rulers are the worst of you and your rich are the most niggardly of you and your affairs are in the hands of your women then the belly of the earth is better for you than its surface.

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں