عورت کے دودھ پلانے سے مرد(شوہر) سے بھی رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔
راوی: ربیع بن سلیمان بن داؤد , ابوالاسود و اسحاق بن بکر , بکر بن مضر , جعفر بن ربیعہ , عراک بن مالک , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ وَإِسْحَقُ بْنُ بَکْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا بَکْرُ بْنُ مُضَرَ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ فَقُلْتُ لَا آذَنُ لَهُ حَتَّی أَسْتَأْذِنَ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا جَائَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ لَهُ جَائَ أَفْلَحُ أَخُو أَبِي الْقُعَيْسِ يَسْتَأْذِنُ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ فَقَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّکِ قُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي امْرَأَةُ أَبِي الْقُعَيْسِ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ قَالَ ائْذَنِي لَهُ فَإِنَّهُ عَمُّکِ
ربیع بن سلیمان بن داؤد ، ابوالاسود و اسحاق بن بکر، بکر بن مضر، جعفر بن ربیعہ، عراک بن مالک، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت ابوقیس کے بھائی افلح نے میرے یہاں داخل ہونے کی اجازت طلب کی تو میں نے کہا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کئے بغیر منظوری نہیں دے سکتی۔ اس وجہ سے جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو میں نے عرض کیا کہ ابوقیس کے بھائی افلح نے اندر آنے کی اجازت طلب کی تھی لیکن میں نے انکار کر دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کو اجازت دے دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں میں نے عرض کیا مجھ کو تو ابوقیس کی بیوی نے دودھ پلایا تھا کسی مرد نے نہیں پلایا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کو اجازت دے دو کیونکہ وہ تمہارے چچا ہیں۔
Zainab bint Abi Salamah said: “I heard ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Sahlah bint Suhail came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, I see (displeasure) in the face of Abu Hudhaifah when Salim enters upon me.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Breast-feed him.’ She said: ‘He has a beard.’ He said: ‘Breast-feed him, and that will take away (the displeasure) in the face of Abu Hudhaifah.’ She said: ‘By Allah, I never saw that on the face of Abu Hudhaifah after that.” (Sahih)