سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ نکاح سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1233

بڑے کو دودھ پلانے سے متعلق

راوی: عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن , سفیان , ابیہ , عائشہ

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ سَمِعْنَاهُ مِنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ سَهْلَةُ بِنْتُ سُهَيْلٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ إِنِّي أَرَی فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ مِنْ دُخُولِ سَالِمٍ عَلَيَّ قَالَ فَأَرْضِعِيهِ قَالَتْ وَکَيْفَ أُرْضِعُهُ وَهُوَ رَجُلٌ کَبِيرٌ فَقَالَ أَلَسْتُ أَعْلَمُ أَنَّهُ رَجُلٌ کَبِيرٌ ثُمَّ جَائَتْ بَعْدُ فَقَالَتْ وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ نَبِيًّا مَا رَأَيْتُ فِي وَجْهِ أَبِي حُذَيْفَةَ بَعْدُ شَيْئًا أَکْرَهُ

عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، اپنے والد سے، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سہلہ بنت حضرت سہیل رضی اللہ تعالیٰ عنہا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور انہوں نے عرض کیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سالم کے اپنے پاس داخل ہونے پر حضرت ابوحذیفہ کے چہرہ پر غصہ کے آثار دیکھتی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس کو اپنا دودھ پلا دو۔ انہوں نے عرض کیا کہ وہ تو بڑے آدمی ہیں ان کو کس طریقہ سے دودھ پلاؤں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا مجھ کو اس کا علم نہیں کہ وہ آدمی ہے؟ پھر وہ اس کے بعد دوسری مرتبہ آئیں اور عرض کیا اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ نبی بنایا ہے اس کے بعد میں نے ابوحذیفہ میں ناپسندیدگی کی کوئی بات نہ دیکھی۔

It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم commanded the wife of Abu Hudhaifah to breast-feed Salim, the freed slave of Abu Hudhaifah, so that the protective jealousy of Abu Hudhaifah would be dispelled. She breast-fed him when he was a man.” (One of the narrators) Rabi’ah said: “That was a concession granted to Salim.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں