باب
راوی: حسین بن محمد جریری بلخی , عبدالرزاق , معمر , زہری , ابوامامہ بن سہل بن حنیف
حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحمَّدٍ الْحَرِيرِيُّ الْبَلْخِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَيْنَمَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِکَ فَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالُوا فَمَا أَوَّلْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
حسین بن محمد جریری بلخی، عبدالرزاق، معمر، زہری، حضرت ابوامامہ بن سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ بعض صحابہ سے نقل کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا کہ لوگ میرے سامنے پیش کئے جا رہے ہیں انہوں نے کرتے پہن رکھے ہیں کسی کا کرتہ پستانوں تک اور کسی کا اس سے نیچے تک ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ میرے سامنے پیش کئے گئے تو ان پر ایک قمیص ہے جسے وہ گھسیٹ رہے ہیں صحابہ کرام نے پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کی کیا تعبیر فرماتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دین
Abu Umamah ibn Sahl ibn Hunayf reported from some sahabah that the Prophet (SAW) said, “While I was asleep, I saw people being presented to me. They had on them shirts some of whose went up to their chests, some others lower down (up to their navel or knees). Umar (RA) was presented to me and on him was a shirt trailing (on the ground)”. They asked him, “How do you interpret it, O Messenger of Allah, (SAW) He said “Religion”.
[Bukhari 23 Muslim 2390]