مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ جنت اور اہل جنت کے حالات کا بیان ۔ حدیث 214

حوروں کا گیت

راوی:

وعن علي قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم :
إن في الجنة لمجتمعا للحور العين يرفعن بأصوات لم تسمع الخلائق مثلها يقلن : نحن الخالدات فلا نبيد ونحن الناعمات فلا نبأس ونحن الراضيات فلا نسخط طوبى لمن كان لنا وكنا له " . رواه الترمذي

" اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔" جنت میں حوران عین کے اجتماع کی ایک جگہ ہوگی (جہاں وہ حوریں سیر و تفریح اور ایک دوسرے سے ملنے کے لئے جمع ہوا کریں گی ) اور وہاں بلند آواز سے گیت گائیں گی (ان کی آواز اس قدر دل کش اور حسین ہوگی کہ ) مخلوقات میں سے کسی نے ایسی آواز کبھی سنی نہیں ہوگی، وہ حوریں اس طرح کا گیت گائیں گی : ہمیں زندگی میں دوام حاصل ہے، ہم کبھی موت کی آغوش میں نہیں جائیں گی ہم عیش وچین کے ساتھ رہنے والی ہیں ہم کبھی سختی وپریشانی نہیں دیکھیں گی ہم اپنے پروردگار یا اپنے خاوندوں سے راضی وخوش رہنے والی ہیں ، ہم کبھی ناخوش نہیں ہوں گی ہر اس شخص کے لئے مبارکبادی ہے جو (جنت میں ) ہمارے لئے ہے اور ہم اس کے لئے ہیں ۔" (ترمذی)

یہ حدیث شیئر کریں