مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ دوزخ اور دوزخیوں کا بیان ۔ حدیث 232

دوزخ کا سب سے ہلکا عذاب :

راوی:

وعن النعمان بن بشير قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : " إن أهون أهل النار عذابا من له نعلان وشراكان من نار يغلي منهما دماغه كما يغلي المرجل ما يرى أن أحدا أشد منه عذابا وإنه لأهونهم عذابا " . متفق عليه

اور حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " حقیقت یہ ہے کہ دوزخیوں میں سے جو شخص سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا ہوگا اس کو آگ کی دو جوتیاں پہنائی جائیں گی جن کے اوپر آگ کے دو تسمے ہوں گے (یعنی ان جوتیوں کے تلوے بھی آگ کے ہوں گے جو پیروں کے نیچے کے حصے میں ہوں گے اور ان کے تسمے بھی آگ کے ہوں گے جو پیروں کے اوپر کے حصے پر ہوں گے) اور ان دونوں (یعنی جوتیوں کے تلوؤں اور تسموں کی تپش وحرارت سے ان کا دماغ اس طرح جوش مارے گا جس طرح دیگ جوش کھاتی ہے ۔ وہ شخص چونکہ دوسرے دوزخیوں کی حالت و کیفیت سے بے خبر ہوگا اس لئے ) یہ خیال کرے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب میں کوئی مبتلا نہیں ہے حالانکہ وہ سب سے ہلکے عذاب میں مبتلا ہوگا ۔"

تشریح :
اس حدیث سے صراحۃ معلوم ہوتا ہے کہ عذاب کے اعتبار سے اہل دوزخ متفاوت ہوں گے کہ کوئی سخت ترین عذاب میں مبتلا ہوگا اور کوئی ہلکے عذاب میں ،

یہ حدیث شیئر کریں