نیک اعمال میں جلدی کرنا
راوی: ابومصعب , محرز بن ہارون , عبدالرحمن , اعرج , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ عَنْ مُحْرِزِ بْنِ هَارُونَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ بَادِرُوا بِالْأَعْمَالِ سَبْعًا هَلْ تَنْتَظِرُونَ إِلَّا فَقْرًا مُنْسِيًا أَوْ غِنًی مُطْغِيًا أَوْ مَرَضًا مُفْسِدًا أَوْ هَرَمًا مُفَنِّدًا أَوْ مَوْتًا مُجْهِزًا أَوْ الدَّجَّالَ فَشَرُّ غَائِبٍ يُنْتَظَرُ أَوْ السَّاعَةَ فَالسَّاعَةُ أَدْهَی وَأَمَرُّ قَالَ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ مِنْ حَدِيثِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ مُحْرِزِ بْنِ هَارُونَ وَقَدْ رَوَی بِشْرُ بْنُ عُمَرَ وَغَيْرُهُ عَنْ مُحْرِزِ بْنِ هَارُونَ هَذَا وَقَدْ رَوَی مَعْمَرٌ هَذَا الْحَدِيثَ عَمَّنْ سَمِعَ سَعِيدًا الْمَقْبُرِيَّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَقَالَ تَنْتَظِرُونَ
ابومصعب، محرز بن ہارون، عبدالرحمن، اعرج، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سات چیزوں کے آنے سے پہلے نیک اعمال کرلو کیا تم بھلا دینے والے فقر کا اتنظار کرتے ہو یا سرکش کر دینے والی امیری فاسد کر دینے والی بیماری مخبوط الحو اس کر دینے والے بڑھاپے جلد رخصت کرنے والی موت کے منتظر ہو یا دجال جو ان چیزوں میں جو اب تک غائب ہیں سب سے برا ہے اس کا اتنظار کیا جاتا ہے یا قیامت اور قیامت تو بہت ہی سخت اور کڑوی ہے ان میں سے کس کا انتظار کرتے یہ حدیث غریب ہے حسن ہے ہم اسے بواسطہ اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ صرف محرز بن ہارون کی روایت سے پہچانتے ہیں معمر نے اس حدیث کو ایک ایسے شخص سے روایت کیا ہے جس نے سعید مقبری سے سنا انہوں نے حضرت ابوہریرہ کے واسطہ سے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کے ہم معنی روایت ذکر کی
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah;s Messenger (SAW) said, “Hasten you (good) deeds before seven things: poverty and need; wealth and property that makes one neglectful ; disease that incapacitates;old age that amkes infirm; fast approaching death, worst of the awaited unseen,or,the hour calamitous and bitter”