امیدوں کے کم ہونے کے متعلق
راوی: احمد بن عبدہ ضبی بصری , حماد بن زید , لیث , مجاہد , ابن عمر
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا ابْنُ آدَمَ وَهَذَا أَجَلُهُ وَوَضَعَ يَدَهُ عِنْدَ قَفَاهُ ثُمَّ بَسَطَهَا فَقَالَ وَثَمَّ أَمَلُهُ وَثَمَّ أَمَلُهُ وَثَمَّ أَمَلُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي سَعِيدٍ
سوید بن نصر ، عبداللہ بن مبارک ، حماد بن سلمہ ، عبیداللہ بن ابی بکر بن انس ، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یہ ابن آدم ہے اور یہ اس کا وقت موت ہے یہ فرماتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک اپنی گردن سے ذرا اوپر رکھا اور پھیلایا پھر فرمایا یہاں اس کی امیدیں ہیں۔ (یعنی لمبی امیدیں)۔ اس باب میں حضرت ابو سعید سے بھی روایت ہے ۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔