جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 221

امیدوں کے کم ہونے کے متعلق

راوی: ہناد , ابومعاویہ , اعمش , ابوسفر , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي السَّفَرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ مَرَّ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نُعَالِجُ خُصًّا لَنَا فَقَالَ مَا هَذَا فَقُلْنَا قَدْ وَهَی فَنَحْنُ نُصْلِحُهُ قَالَ مَا أَرَی الْأَمْرَ إِلَّا أَعْجَلَ مِنْ ذَلِکَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو السَّفَرِ اسْمُهُ سَعِيدُ بْنُ يُحْمِدَ وَيُقَالُ ابْنُ أَحْمَدَ الثَّوْرِيُّ

ہناد، ابومعاویہ، اعمش، ابوسفر، حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہمارے پاس سے گزرے تو ہم لوگ اپنے مکان کے لئے گارا بنا رہے تھے آپ نے پوچھا یہ کیا ہے ہم نے عرض کیا گھر پرانا ہوگیا ہے اس لئے ہم اس کی مرمت کر رہے ہیں آپ نے فرمایا میں موت کو اس سے بھی جلدی دیکھ رہا ہوں یہ حدیث حسن صحیح ہے اور ابوسفر کا نام سعید بن محمد ہے انہیں ابواحمد ثوری بھی کہا جاتا ہے

Sayyidina Abdullah ibn Amr (RA) narrated: Allah’s Messenger (SAW) passed by us while we were repairing our hut. He said, “What is this?” We said, “It has gone down and we are repairing it.” He said, “I do not see the command except that it is quicker than that.” (He meant death.)

[Abu Dawud 5236, Ibn e Majah 4160]

——————————————————————————–

یہ حدیث شیئر کریں