شادی میں کھیلنا اور گانا کیسا ہے؟
راوی: علی بن حجر , شریک , ابواسحاق , عامر بن سعد
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيکٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی قُرَظَةَ بْنِ کَعْبٍ وَأَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ فِي عُرْسٍ وَإِذَا جَوَارٍ يُغَنِّينَ فَقُلْتُ أَنْتُمَا صَاحِبَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمِنْ أَهْلِ بَدْرٍ يُفْعَلُ هَذَا عِنْدَکُمْ فَقَالَ اجْلِسْ إِنْ شِئْتَ فَاسْمَعْ مَعَنَا وَإِنْ شِئْتَ اذْهَبْ قَدْ رُخِّصَ لَنَا فِي اللَّهْوِ عِنْدَ الْعُرْسِ
علی بن حجر، شریک، ابواسحاق، حضرت عامر بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک شادی میں کہ جس جگہ حضرت قرظہ بن کعب اور حضرت ابومسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی موجود تھے اتفاق سے اس جگہ لڑکیاں گانا گا رہی تھیں۔ میں نے عرض کیا کہ تم دونوں بدری بھی ہو اور تمہارے سامنے یہ کام ہو رہا ہے وہ دونوں حضرات فرمانے لگے تمہارا دل چاہے تو ہمارے ساتھ سن لو ورنہ تم یہاں سے چلے جاؤ کیونکہ ہمارے واسطے شادی کے موقعہ پر کھیلنے کی گنجائش دے دی گئی ہے کیونکہ شادی ایک خوشی ہے اس میں جائز کھیل و تفریح کی اجازت ہے۔
It was narrated that ‘Ali, may Allah be pleased with him, said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم fitted out Fatimah with a velvet dress, a water-skin and a pillow stuffed with Idhkhar.” (Sahih)