جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 262

حق کے ساتھ مال لینے کے متعلق

راوی: قتیبة , لیث , سعید , مقبری , ابوولید

حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي الْوَلِيدِ قَال سَمِعْتُ خَوْلَةَ بِنْتَ قَيْسٍ وَکَانَتْ تَحْتَ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ تَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ هَذَا الْمَالَ خَضِرَةٌ حُلْوَةٌ مَنْ أَصَابَهُ بِحَقِّهِ بُورِکَ لَهُ فِيهِ وَرُبَّ مُتَخَوِّضٍ فِيمَا شَائَتْ بِهِ نَفْسُهُ مِنْ مَالِ اللَّهِ وَرَسُولِهِ لَيْسَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا النَّارُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو الْوَلِيدِ اسْمُهُ عُبَيْدُ سَنُوطَی

قتیبہ ، لیث، سعید، مقبری، ابوولید کہتے ہیں میں نے حمزہ بن عبدالمطلب کی بیوی خولہ بنت قیس سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ مال سر سبز اور میٹھا ہے جس نے اسے حق اور حلال طریقے سے حاصل کیا اس کے لئے اس میں برکت دی گئی اور بہت سے لوگ جو اللہ اور اس کے رسول کے مال سے نفسانی خواہشات پوری کرتے ہیں ان کے لئے قیامت کے دن آگ ہے یہ حدیث حسن صحیح ہے ابوولید کا نام عبید بن سنوطاء ہے

Abu Walid reported that he heard Sayyidah Hawlah bint Qays (RA) wife of Sayyidina Hamzah ibn Abdul Muttalib says that she heard Allah’s Messenger (SAW) say, “Surely, this wealth is green and sweet. He, who gets it rightfully, there is blessing in it for him. And there is many an encroacher in it desiring for himself from the wealth of Allah and His Messenger (SAW) but there is nothing for him on the Day of Resurrection but the Fire.”

[Ahmed 27386, Bukhari 3118]

یہ حدیث شیئر کریں