اس بارے میں میں کہ زیادہ کھانا مکروہ ہے
راوی: سوید , عبداللہ بن مبارک , اسماعیل بن عیاش , ابوسلمة حمصی و حبیب بن صالح , یحیی بن جابر طائی , مقدام بن معدیکرب
حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ الْحِمْصِيُّ وَحَبِيبُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ جَابِرٍ الطَّائِيِّ عَنْ مِقْدَامِ بْنِ مَعْدِي کَرِبَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا مَلَأَ آدَمِيٌّ وِعَائً شَرًّا مِنْ بَطْنٍ بِحَسْبِ ابْنِ آدَمَ أُکُلَاتٌ يُقِمْنَ صُلْبَهُ فَإِنْ کَانَ لَا مَحَالَةَ فَثُلُثٌ لِطَعَامِهِ وَثُلُثٌ لِشَرَابِهِ وَثُلُثٌ لِنَفَسِهِ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَرَفَةَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ نَحْوَهُ و قَالَ الْمِقْدَامُ بْنُ مَعْدِي کَرِبَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
سوید، عبداللہ بن مبارک، اسماعیل بن عیاش، ابوسلمة حمصی و حبیب بن صالح، یحیی بن جابر طائی، حضرت مقدام بن معدیکرب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انسان نے پیٹ سے بدتر برتن نہیں بھرا چنانچہ ابن آدم کے لئے کمر سیدھی کرنے کے لئے چند لقمے کافی ہیں اگر اس سے زیادہ ہی کھانا ہو تو پیٹ کے تین حصے کر لے ایک کھانے کے لئے دوسرا پانی کے لئے اور تیسرا سانس لینے کے لئے حسن بن عرفہ بھی اسماعیل بن عیاش سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ مقدام بن معدیکرب نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کی لیکن اس میں (سَمِعْتُ النَّبِيَّ) میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کے الفاظ نہیں ہیں یہ حدیث حسن صحیح ہے
Sayyidina Miqdam ibn Ma’dikarib (R.A) reported that he heard Allah’s Messenger say, “A man does not fill a vessel worse than his belly. Enough for the son of Aad are a few morsels to keep his back straight. But, if it is unavoidable then let him apportion one-third for his food, one-third for his drink and one-third for his breath.”
[Ahmed 17186, Ibn e Majah3349]