موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 659

حج افراد کا بیان

راوی:

عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةٍ وَعُمْرَةٍ وَمِنَّا مَنْ أَهَّلَ بِالْحَجِّ وَأَهَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَجِّ فَأَمَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَحَلَّ وَأَمَّا مَنْ أَهَلَّ بِحَجٍّ أَوْ جَمَعَ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ فَلَمْ يُحِلُّوا حَتَّی کَانَ يَوْمُ النَّحْرِ

حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ہم نکلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حجة الوداع کے سال تو ہم میں سے بعض لوگوں نے احرام باندھا عمرہ کا اور بعضوں نے حج اور عمرہ دونوں کا اور بعضوں نے صرف حج کا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صرف حج کا احرام باندھا سو جس نے عمرہ کا احرام باندھا تھا اس نے عمرہ کر کے احرام کھول ڈالا اور جس نے حج اور عمرہ دونوں کا احرام باندھا یا صرف حج کا اس نے احرام نہ کھولا دسویں تاریخ تک۔

Yahya related to me from Malik, from Abu'l-Aswad Muhammad ibn Abd ar-Rahman, fromUrwa ibn az-Zubayr, that A'isha, the wife of the Prophet, may Allah bless him and grant him peace, said, "We set out with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, in the year of the farewell hajj, and some of us went into ihram to do umra, some of us went into ihram to do hajj and umra, and some of us went into ihram to do hajj on its own. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, went into ihram to do hajj on its own. Those who had gone into ihram to do umra came out of ihram (after doing umra). Those who had gone into ihram to do hajj (on its own), or to do both hajj and umra, did not come out of ihram until the day of the sacrifice."

یہ حدیث شیئر کریں