جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 281

اللہ کے لئے محبت کرنا

راوی: انصاری , معن , مالک , حبیب بن عبدالرحمن , حفص بن عاصم ابوہریرہ یا ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَوْ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَبْعَةٌ يُظِلُّهُمْ اللَّهُ فِي ظِلِّهِ يَوْمَ لَا ظِلَّ إِلَّا ظِلُّهُ إِمَامٌ عَادِلٌ وَشَابٌّ نَشَأَ بِعِبَادَةِ اللَّهِ وَرَجُلٌ کَانَ قَلْبُهُ مُعَلَّقًا بِالْمَسْجِدِ إِذَا خَرَجَ مِنْهُ حَتَّی يَعُودَ إِلَيْهِ وَرَجُلَانِ تَحَابَّا فِي اللَّهِ فَاجْتَمَعَا عَلَی ذَلِکَ وَتَفَرَّقَا وَرَجُلٌ ذَکَرَ اللَّهَ خَالِيًا فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ وَرَجُلٌ دَعَتْهُ امْرَأَةٌ ذَاتُ حَسَبٍ وَجَمَالٍ فَقَالَ إِنِّي أَخَافُ اللَّهَ وَرَجُلٌ تَصَدَّقَ بِصَدَقَةٍ فَأَخْفَاهَا حَتَّی لَا تَعْلَمَ شِمَالُهُ مَا تُنْفِقُ يَمِينُهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَهَکَذَا رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ مِثْلَ هَذَا وَشَکَّ فِيهِ وَقَالَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَوْ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَوَاهُ عَنْ خُبَيْبِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَلَمْ يَشُکَّ فِيهِ يَقُولُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ

انصاری، معن، مالک، حبیب بن عبدالرحمن، حفص بن عاصم حضرت ابوہریرہ یا حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا سات آدمی ایسے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ کا سایہ نصیب ہوگا جس دن اس کے سائے کے سوا اور کوئی سایہ نہ ہوگا انصاف کرنے والا حکمران وہ نوجوان جس نے اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے ہوئے نشونما پائی ہو وہ شخص جو مسجد سے نکلتا ہے تو واپس مسجد جانے تک اس کا دل اسی میں لگا رہتا ہے ایسے دو شخص جو آپس میں اللہ کے لئے محبت کرتے ہیں اور اسی پر جدا ہوتے ہیں وہ شخص جو تنہائی میں اللہ کو یاد کرے اور اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے وہ شخص جسے حسین و جمیل اور حسب و نسب والی عورت زنا کے لئے بلائے اور وہ یہ کہہ کر انکار کر دے کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں ایسا شخص جس طرح صدقہ کرتا ہے کہ اس کے بائیں ہاتھ کو بھی خبر نہیں ہوتی کہ دائیں ہاتھ نے کیا خرچ کیا یہ حدیث حسن صحیح ہے اور مالک بن انس سے بھی کئی سندوں سے اسی طرح منقول ہے لیکن اس میں شک ہے کہ ابوہریرہ راوی ہیں یا ابوسعید پھر عبیداللہ بن عمر بھی اسے خبیب بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ حفص بن عاصم سے وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور وہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کرتے ہیں

Sayyidina Abu Sa’eed (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There are seven whom Allah will provide shade under His shadow on the day when there will be no shade except his shade. (They are:) a just imam; a young man who grew up in worship of Allah, a man whose heart is attached to the mosque when he comes out of it till he returns to it; two men who love one another for the sake of Allah and they meet for that and separate on that; a man who remembers Allah in solitude and his eyes become moist; a man whom a woman of wealth and beauty invites, but he says, ‘I fear Allah, the Majestic, the Glorious;’ and a man who gives charity and keeps it a secret so that his left hand does not know what his right has spent (on it)”.

[Ahmed 9671, Bukhari 660, Muslim 1031]

یہ حدیث شیئر کریں