حرمت والے مہینوں میں روزہ رکھنا
راوی: موسی بن اسمعیل , حماد , سعید , مجیبہ باہلیہ نے اپنے والد یا چچا
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ سَعِيدٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي السَّلِيلِ عَنْ مُجِيبَةَ الْبَاهِلِيَّةِ عَنْ أَبِيهَا أَوْ عَمِّهَا أَنَّهُ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ انْطَلَقَ فَأَتَاهُ بَعْدَ سَنَةٍ وَقَدْ تَغَيَّرَتْ حَالُهُ وَهَيْئَتُهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمَا تَعْرِفُنِي قَالَ وَمَنْ أَنْتَ قَالَ أَنَا الْبَاهِلِيُّ الَّذِي جِئْتُکَ عَامَ الْأَوَّلِ قَالَ فَمَا غَيَّرَکَ وَقَدْ کُنْتَ حَسَنَ الْهَيْئَةِ قَالَ مَا أَکَلْتُ طَعَامًا إِلَّا بِلَيْلٍ مُنْذُ فَارَقْتُکَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمَ عَذَّبْتَ نَفْسَکَ ثُمَّ قَالَ صُمْ شَهْرَ الصَّبْرِ وَيَوْمًا مِنْ کُلِّ شَهْرٍ قَالَ زِدْنِي فَإِنَّ بِي قُوَّةً قَالَ صُمْ يَوْمَيْنِ قَالَ زِدْنِي قَالَ صُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ قَالَ زِدْنِي قَالَ صُمْ مِنْ الْحُرُمِ وَاتْرُکْ صُمْ مِنْ الْحُرُمِ وَاتْرُکْ صُمْ مِنْ الْحُرُمِ وَاتْرُکْ وَقَالَ بِأَصَابِعِهِ الثَّلَاثَةِ فَضَمَّهَا ثُمَّ أَرْسَلَهَا
موسی بن اسماعیل، حماد، سعید، حضرت مجیبہ باہلیہ نے اپنے والد یا چچا سے روایت کیا ہے کہ وہ رسول اللہ کے پاس آئے پھر چلے گئے اور ایک سال کے بعد دوبارہ آئے جب وہ آئے تو حالت اور شکل بدل گئی تھی۔ انہوں نے پوچھا یا رسول اللہ کیا آپ نے مجھے نہیں پہچانا؟ آپ نے پوچھا تم کون ہو؟ میں نے عرض کیا میں وہی باہلی ہوں جو پچھلے سال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا تھا۔ آپ نے پوچھا تمہاری یہ حالت کیوں ہوگئی تم تو اچھے خاصے تھے میں نے کہا جب سے میں آپ کے پاس سے گیا ہوں تب سے صرف رات ہی کو کھانا کھاتا ہوں (یعنی مسلسل روزے رکھتا ہوں) آپ نے فرمایا تم نے کیوں اپنے آپ کو تکلیف میں مبتلا کیا اس کے بعد آپ نے فرمایا رمضان بھر کے روزے رکھ پھر ہر مہینہ میں ایک دن روزہ رکھا کر۔ میں نے عرض کیا مجھ کو اس سے زیادہ کی اجازت دیجئے کیونکہ مجھ میں اس سے زیادہ کی طاقت ہے آپ نے فرمایا ہر مہینہ میں دو دن میں نے عرض کیا اس سے زیادہ کیجئے۔ آپ نے فرمایا ہر مہینہ میں تین دن میں نے پھر عرض کیا اس سے زیادہ کیجئے آپ نے فرمایا حرام مہینوں میں روزے نہ رکھا کر اور چھوڑ دیا کر۔ آپ نے انگلیوں سے اشارہ کیا تین مرتبہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پہلے ان کو بند کیا پھر کھولا (یعنی تین دن روزہ اور تین دن ناغہ)
Narrated Abdullah ibn al-Harith ; or Uncle of Mujibah al-Bahiliyyah:
The father or Uncle of Mujibah al-Bahiliyyah visited the Apostle of Allah (peace_be_upon_him). He then went away and came to him (again) after one year when his condition and appearance had changed.
He said: Apostle of Allah, do you not recognize me? He asked: Who are you? He replied: I am al-Bahili who came to you last year. He said: What has changed you? You were looking well, then you were good in appearance? He said: I have only food at night since I departed from you.
Thereupon the Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: Why did you torment yourself? Fast during Ramadan (the month of patience) and fast for one day every month. He said: Increase it for me, for I have (more) strength. He said: Fast two days. He again said: Increase it for me. He said: Fast three days. He again said: Increase it for me. He said: Fast during the inviolable months and then stop; fast during the inviolable months and then stop; fast during the inviolable months and then stop. He indicated by his three fingers, and joined them and then opened them.