موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 676

جس عورت کو حج میں حیض آجائے اس کا بیان

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقُولُ الْمَرْأَةُ الْحَائِضُ الَّتِي تُهِلُّ بِالْحَجِّ أَوْ الْعُمْرَةِ إِنَّهَا تُهِلُّ بِحَجِّهَا أَوْ عُمْرَتِهَا إِذَا أَرَادَتْ وَلَکِنْ لَا تَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَلَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَهِيَ تَشْهَدُ الْمَنَاسِکَ کُلَّهَا مَعَ النَّاسِ غَيْرَ أَنَّهَا لَا تَطُوفُ بِالْبَيْتِ وَلَا بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلَا تَقْرَبُ الْمَسْجِدَ حَتَّی تَطْهُرَ

نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر کہتے تھے جو عورت احرام باندھے ہو حج یا عمرہ کا پھر اس کو حیض آنا شروع ہوجائے تو وہ لبیک کہا کرے جب اس کا جی چاہے اور طواف نہ کرے اور سعی نہ کرے صفا مروہ کے درمیان باقی سب ارکان ادا کرے لوگوں کے ساتھ فقط طواف اور سعی نہ کرے اور مسجد میں نہ جائے جب تک کہ پاک نہ ہو۔

Yahya related to me from Malik, from Nafi, that Abdullah ibn Umar used to say, "A menstruating woman who wants to go into ihram to do either hajj or umra can do so if she so wishes, but she cannot do tawaf of the House, nor the say between Safa and Marwa. She can participate in all the rituals along with everybody else, except that she cannot do tawaf of the House, nor the say between Safa and Marwa, nor can she come near the mosque until she is pure."

یہ حدیث شیئر کریں