تین طلاقیں مختلف کر کے دینے کا بیان
راوی: ابوداؤد سلیمان بن یوسف , ابوعاصم , ابن جریج , ابن طاؤس , ابیہ , ابوصہبا
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ سُلَيْمَانُ بْنُ سَيْفٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ أَبَا الصَّهْبَائِ جَائَ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ يَا ابْنَ عَبَّاسٍ أَلَمْ تَعْلَمْ أَنَّ الثَّلَاثَ کَانَتْ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَکْرٍ وَصَدْرًا مِنْ خِلَافَةِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا تُرَدُّ إِلَی الْوَاحِدَةِ قَالَ نَعَمْ
ابوداؤد سلیمان بن یوسف، ابوعاصم، ابن جریج، ابن طاؤس، اپنے والد سے، حضرت ابوصہبا سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس آئے اور عرض کیا کہ اے ابن عباس کیا تم اس سے واقف نہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مبارک دور میں اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شروع خلافت میں تین طلاقیں ایک طلاق کی جانب لوٹائی جاتی تھیں۔ اس پر حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ارشاد فرمایا جی ہاں (واقعی) لوٹائی اور رد کی جاتی تھیں (تین طلاق کی ایک طلاق کی جانب)۔
Fatimah bint Qais narrated that Abu ‘Amr bin Hafs Al Makhzumi divorced her thrice. Khalid bin Al-Walid went with a group of (the tribe of) Makhzum to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Abu ‘Amr bin Hafs has divorced Fatimah thrice, is she entitled to provision?” He said: “She is not entitled to provision nor shelter.” (Sahih)