مصیبت پر صبر کرنے کے بارے میں
راوی: قتیبة , شریک , عاصم , مصعب بن سعد اپنے والد
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَائً قَالَ الْأَنْبِيَائُ ثُمَّ الْأَمْثَلُ فَالْأَمْثَلُ فَيُبْتَلَی الرَّجُلُ عَلَی حَسَبِ دِينِهِ فَإِنْ کَانَ دِينُهُ صُلْبًا اشْتَدَّ بَلَاؤُهُ وَإِنْ کَانَ فِي دِينِهِ رِقَّةٌ ابْتُلِيَ عَلَی حَسَبِ دِينِهِ فَمَا يَبْرَحُ الْبَلَائُ بِالْعَبْدِ حَتَّی يَتْرُکَهُ يَمْشِي عَلَی الْأَرْضِ مَا عَلَيْهِ خَطِيئَةٌ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأُخْتِ حُذَيْفَةَ بْنِ الْيَمَانِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ أَيُّ النَّاسِ أَشَدُّ بَلَائً قَالَ الْأَنْبِيَائُ ثُمَّ الْأَمْثَلُ فَالْأَمْثَلُ
قتیبہ ، شریک، عاصم، مصعب بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کون لوگ زیادہ آزمائش میں مبتلا کئے جاتے ہیں فرمایا انبیاء پھر ان کے مثل اور پھر ان کے مثل پھر انسان اپنے دین کے مطابق آزمائش میں مبتلا کیا جاتا ہے اگر دین پر سختی سے کاربند ہو تو سخت آزمائش ہوتی ہے اور اگر دین میں نرم ہو تو آزمائش بھی اس کے مطابق ہوتی ہے پھر وہ آزمائش اسے اس وقت تک نہیں چھوڑتی جب تک وہ گناہوں سے پاک نہیں ہو جاتا یہ حدیث حسن صحیح ہے
Mus’ab ibn Sa’d reported on the authority of his father (Sad (RA) ) that he asked, “O Messenger of Allah, which people will face trials most?” He said, “The Prophets, then the likes, then the likes. A man is tried according to his religion. If he is firm on his religion then the trial is severe and if he is soft in observing his religions then he is tried according to his religion.Then, the trial does not remove from the slave till he walks over earth having no sin on him.”
[Ibn e Majah 4023]