طلاق قطعی سے متعلق
راوی: عمرو بن علی , یزید بن زریع , معمر , زہری , عروہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْ امْرَأَةُ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ عِنْدَهُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي کُنْتُ تَحْتَ رِفَاعَةَ الْقُرَظِيِّ فَطَلَّقَنِي الْبَتَّةَ فَتَزَوَّجْتُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الزَّبِيرِ وَإِنَّهُ وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا مَعَهُ إِلَّا مِثْلُ هَذِهِ الْهُدْبَةِ وَأَخَذَتْ هُدْبَةً مِنْ جِلْبَابِهَا وَخَالِدُ بْنُ سَعِيدٍ بِالْبَابِ فَلَمْ يَأْذَنْ لَهُ فَقَالَ يَا أَبَا بَکْرٍ أَلَا تَسْمَعُ هَذِهِ تَجْهَرُ بِمَا تَجْهَرُ بِهِ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تُرِيدِينَ أَنْ تَرْجِعِي إِلَی رِفَاعَةَ لَا حَتَّی تَذُوقِي عُسَيْلَتَهُ وَيَذُوقَ عُسَيْلَتَکِ
عمرو بن علی، یزید بن زریع، معمر، زہری، عروہ، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت رفاعہ قرظی کی بیوی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس موجود تھی وہ عرض کرنے لگی کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حضرت رفاعہ قرظی کی اہلیہ تھی وہ مجھ کو طلاق دے چکا ہے ایسی طلاق جو کہ عورت کو شوہر سے بالکل علیحدہ اور لاتعلق کر دیتی ہے یعنی تین طلاق۔ اس کو چھوڑ کر میں نے حضرت عبدالرحمن بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نکاح کر لیا تھا۔ اللہ کی قسم یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عبدالرحمن کے پاس اس چادر کے پلے یعنی جھالر کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے یہ بات اپنی چادر کا پلہ پکڑ کر بیان فرمائی۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ اس وقت حضرت خالد بن سعید دروازہ پر موجود تھے۔ ان کو اندر آنے کی اجازت نہ ملی تھی اور فرمایا ابوبکر! تم سن رہے ہو یہ خاتون رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے بھی یہی کہہ رہی ہے جو کہ وہ دوسرے لوگوں سے کہہ رہی ہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس خاتون سے دریافت کیا کہ تم حضرت رفاعہ کے پاس جانا چاہ رہی ہو یہ نہیں ہو سکتا۔ جس وقت تک کہ تم سے عبدالرحمن صحبت نہ کر لے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The wife of Rifa’ah Al QurazI came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! I got married to ‘Abdur Rahman bin Az-Zabir, and what he has is like this fringe.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Perhaps you want to go back to Rifa’ah? No, not until he (‘Abdur Rahman) tastes your sweetness and you taste his sweetness.” (Sahih)