جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ گواہیوں کا بیان ۔ حدیث 296

بینائی زائل ہونے کے متعلق

راوی: سوید بن نصر , عبداللہ , ان کے والد , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَال سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ أَحَدٍ يَمُوتُ إِلَّا نَدِمَ قَالُوا وَمَا نَدَامَتُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنْ کَانَ مُحْسِنًا نَدِمَ أَنْ لَا يَکُونَ ازْدَادَ وَإِنْ کَانَ مُسِيئًا نَدِمَ أَنْ لَا يَکُونَ نَزَعَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ إِنَّمَا نَعْرِفُهُ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَيَحْيَی بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَدْ تَکَلَّمَ فِيهِ شُعْبَةُ وَهُوَ يَحْيَی بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ مَدَنِيٌّ

سوید بن نصر، عبد اللہ، ان کے والد، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کوئی شخص ایسا نہیں جو موت کے بعد شرمندہ نہ ہو صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کس چیز پر ندامت ہوگی آپ نے فرمایا اگر تم نیک ہو تو نادم ہوگا کہ میں نے زیادہ عمل کیوں نہ کیا اور اگر گناہ گار ہے تو اس بات پر ندامت ہوگی کہ میں گناہ سے کیوں نہ بچا اس حدیث کو ہم صرف اسی سند سے جانتے ہیں شعبہ نے یحیی بن عبیداللہ کے بارے میں کلام کیا ہے

Abu Hurayrah (RA) reported that Allah’s Messenger said, “There is no one who dies but reproaches himself.” The sahabah asked, “And, what is his regret, O Messenger of Allah?” He said, “If he was righteous he will regret why he did not increase (his righteousness) and if he was evil then he will regret why he did not pull himself out (of it).”

[Nisai 1814]

یہ حدیث شیئر کریں