اگر کوئی شخص بیوی سے اس طریقہ سے کہے کہ جا تو اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر رہ لے
راوی: محمد بن حاتم بن نعیم , محمد بن مکی بن عیسی , عبداللہ , یونس , زہری , عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمِ بْنِ نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَکِّيِّ بْنِ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ سَمِعْتُ کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ حَدِيثَهُ حِينَ تَخَلَّفَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ تَبُوکَ وَقَالَ فِيهِ إِذَا رَسُولُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِينِي فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
محمد بن حاتم بن نعیم، محمد بن مکی بن عیسی، عبد اللہ، یونس، زہری، حضرت عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت کعب بن مالک سے سنا وہ اس وقت کا اپنا حال بیان فرماتے تھے کہ جس وقت غزوہ تبوک میں جاتے وقت وہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے پیچھے رہ گئے تھے اور اسی سلسلہ میں حضرت کعب بن مالک نے فرمایا ایک روز اتفاق سے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا قاصد میرے پاس حاضر ہوا اور اس نے بیان کیا جس طریقہ سے آگے کی حدیث میں مذکور ہے۔
‘Ubaid bin ‘Umair narrated from ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to stay with Zainab bint Jahsh and drink honey at her house. Hafsah and I agreed that if the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came to either of us, she would say: ‘I detect the smell of Maghafir (a nasty-smelling gum) on you; have you eaten Maghafir?’ He came to one of them and she said that to him. He said: ‘No, rather I drank honey at the house of Zainab bint Jahsh, but I will never do it again.’ Then the following was revealed: ‘Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! Why do you forbid (for yourself) that which Allah has allowed to you.’ ‘If you two turn in repentance to Allah, (it will be better for you).’ addressing ‘Aishah and Hafsah; ‘And (remember) when the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم disclosed a matter in confidence to one of his wives.’ refers to him saying: “No, rather I drank honey.”(Sahih)