اگر کوئی شخص بیوی سے اس طریقہ سے کہے کہ جا تو اپنے گھر والوں کے ساتھ مل کر رہ لے
راوی: محمد بن عبدالاعلی , محمد , معمر , زہری , عبدالرحمن بن کعب بن مالک
أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ وَهُوَ ابْنُ ثَوْرٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ فِي حَدِيثِهِ إِذَا رَسُولٌ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ أَتَانِي فَقَالَ اعْتَزِلْ امْرَأَتَکَ فَقُلْتُ أُطَلِّقُهَا قَالَ لَا وَلَکِنْ لَا تَقْرَبْهَا وَلَمْ يَذْکُرْ فِيهِ الْحَقِي بِأَهْلِکِ
محمد بن عبدالاعلی، محمد، معمر، زہری، حضرت عبدالرحمن بن کعب بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں اور انہوں نے اپنی حدیث میں نقل کیا ہے اتفاق کی بات ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نمائندہ میرے پاس آیا اور اس نمائندے نے کہا تم اپنی اہلیہ محترمہ کو الگ کر دو پھر میں نے اس نمائندہ سے عرض کیا کیا میں اہلیہ کو طلاق دے دوں؟ اس نے کہا کہ تم ان کو طلاق نہ دو لیکن تم ان کے نزدیک نہ جاؤ اور اس حدیث میں"الحقی باھلک" مذکور نہیں ہے۔
It was narrated from Ma’qil, from Az-Zuhri who said: “Abdur Rahman bin ‘Abdullah bin Ka’b narrated that his paternal uncle ‘Ubaidulláh bin Ka’b said: ‘I heard my father Ka’b say: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent word to me and my two companions saying: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : commands you to keep away from your wives. I said to the envoy: Should I divorce my wife, or what should I do? He said: No, just keep away from her and do not come near her. I said to my wife: Go to your family and stay with them until Allah, the Mighty and Sublime, decides (concerning me). So she went to them.” (Sahih)