سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 816

کسی مسلمان کو کافر کے بدلے میں قتل نہ کیا جائے ۔

راوی: علقمہ بن عمرو , ابوبکر بن عیاش , مطرف , شعبی , ابی جحیفہ , علی بن ابی طالب , ابوحجیفہ

حَدَّثَنَا عَلْقَمَةُ بْنُ عَمْرٍو الدَّارِمِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ قُلْتُ لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ هَلْ عِنْدَکُمْ شَيْئٌ مِنْ الْعِلْمِ لَيْسَ عِنْدَ النَّاسِ قَالَ لَا وَاللَّهِ مَا عِنْدَنَا إِلَّا مَا عِنْدَ النَّاسِ إِلَّا أَنْ يَرْزُقَ اللَّهُ رَجُلًا فَهْمًا فِي الْقُرْآنِ أَوْ مَا فِي هَذِهِ الصَّحِيفَةِ فِيهَا الدِّيَاتُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِکَافِرٍ

علقمہ بن عمرو، ابوبکر بن عیاش، مطرف ، شعبی، ابی جحیفہ، علی بن ابی طالب، حضرت ابوجحیفہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی بن ابی طالب سے عرض کیا کہ کیا آپ کے پاس کوئی ایسا علم ہے جو دیگر حضرات کے پاس نہ ہو فرمایا نہیں ہمارے پاس صرف وہی علم ہے جو باقی لوگوں کے پاس ہے الاّ یہ کہ اللہ کسی مرد کو قرآن میں فہم وبصیرت سے نوازیں یا جو اس صحیفہ میں ہے اس میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے دیت کے کچھ احکام ہیں نیز یہ کہ کسی مسلمان کو کافر کے بدلہ میں قتل نہ کیا جائے۔

It was narrated that Abu Juhaifah said: "I said to 'Ali bin Abu TaIib: 'Do you have any knowledge that the people do not have?' He said: 'No, by Allah, we only know what the people know, except that Allah may bless a man with understanding of the Qur'an or what is in this sheet, in which are mentioned the rulings on blood money from the Messenger of Allah, and it says that a Muslim should not be killed in retaliation for the murder of a disbeliever.'"

یہ حدیث شیئر کریں