لڑکے کا کس عمر میں طلاق دینا معتبر ہے؟
راوی: محمد بن منصور , سفیان , عبدالملک بن عمیر , عطیہ قرظی
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَطِيَّةَ الْقُرَظِيِّ قَالَ کُنْتُ يَوْمَ حُکْمِ سَعْدٍ فِي بَنِي قُرَيْظَةَ غُلَامًا فَشَکُّوا فِيَّ فَلَمْ يَجِدُونِي أَنْبَتُّ فَاسْتُبْقِيتُ فَهَا أَنَا ذَا بَيْنَ أَظْهُرِکُمْ
محمد بن منصور، سفیان، عبدالملک بن عمیر، حضرت عطیہ قرظی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں اس وقت لڑکا تھا کہ جس وقت حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے بنی قریظ کے قتل کے واسطے حکم فرمایا پھر مجھ کو دیکھا اور میرے قتل کرنے میں انہوں نے شک کیا۔ جس وقت انہوں نے مجھ کو زیر ناف کے بالوں والا نہیں پایا (بالغ محسوس نہیں کیا تو چھوڑ دیا) میں وہ ہی ہوں جو کہ تم لوگوں کے سامنے موجود ہوں۔
It was narrated that Kathir bin As-Sa’ib said: “The Sons of Qurai told me that they were presented to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the Day of Quraizah, and whoever (among them) had reached puberty, or had grown pubic hair, was killed, and whoever had not reached puberty and had not grown pubic hair was left (alive).” (Sahih)