سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 822

کیا آزاد کو غلام کے بدلے قتل کرنا درست ہے۔

راوی: محمد بن یحییٰ , طباع , اسماعیل بن عیاش , اسحق بن عبداللہ بن ابی فروہ , ابراہیم بن عبداللہ بن حنین , علی , عمرو بن شعیب , علی اور عبداللہ بن عمرو بن عاص

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا ابْنُ الطَّبَّاعِ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي فَرْوَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ عَنْ عَلِيٍّ و عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَتَلَ رَجُلٌ عَبْدَهُ عَمْدًا مُتَعَمِّدًا فَجَلَدَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِائَةً وَنَفَاهُ سَنَةً وَمَحَا سَهْمَهُ مِنْ الْمُسْلِمِينَ

محمد بن یحییٰ، طباع، اسماعیل بن عیاش، اسحاق بن عبداللہ بن ابی فروہ، ابراہیم بن عبداللہ بن حنین، علی ، عمرو بن شعیب، حضرت علی اور حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ ایک مرد نے اپنے غلام کو قصدا اور عمدا قتل کر دیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے سو کوڑے لگائے اور ایک سال کے لئے جلاوطن کر دیا اور مسلمانوں کے حصوں میں اس کا ایک حصہ ایک سال کے لئے ختم کر دیا۔

It was narrated from 'Amr bin Shu' aib, from his father, that his grandfather said: "A man killed his slave deliberately and with malice aforethought, so the Messenger of Allah gave him one hundred lashes, banished him for one year, and cancelled his share from among the Muslims."

یہ حدیث شیئر کریں