قسامت کا بیان
راوی: یحییٰ بن حکیم , بشر بن عمر , مالک بن انس , ابولیلی بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن سہل بن حنیف , سہل بن ابی جثمہ
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَکِيمٍ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ عُمَرَ سَمِعْتُ مَالِکَ بْنَ أَنَسٍ حَدَّثَنِي أَبُو لَيْلَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَهْلٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ عَنْ رِجَالٍ مِنْ کُبَرَائِ قَوْمِهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ وَمُحَيِّصَةَ خَرَجَا إِلَی خَيْبَرَ مِنْ جَهْدٍ أَصَابَهُمْ فَأُتِيَ مُحَيِّصَةُ فَأُخْبِرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَهْلٍ قَدْ قُتِلَ وَأُلْقِيَ فِي فَقِيرٍ أَوْ عَيْنٍ بِخَيْبَرَ فَأَتَی يَهُودَ فَقَالَ أَنْتُمْ وَاللَّهِ قَتَلْتُمُوهُ قَالُوا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّی قَدِمَ عَلَی قَوْمِهِ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُمْ ثُمَّ أَقْبَلَ هُوَ وَأَخُوهُ حُوَيِّصَةُ وَهُوَ أَکْبَرُ مِنْهُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَهْلٍ فَذَهَبَ مُحَيِّصَةُ يَتَکَلَّمُ وَهُوَ الَّذِي کَانَ بِخَيْبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِمُحَيِّصَةَ کَبِّرْ کَبِّرْ يُرِيدُ السِّنَّ فَتَکَلَّمَ حُوَيِّصَةُ ثُمَّ تَکَلَّمَ مُحَيِّصَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِمَّا أَنْ يَدُوا صَاحِبَکُمْ وَإِمَّا أَنْ يُؤْذَنُوا بِحَرْبٍ فَکَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فِي ذَلِکَ فَکَتَبُوا إِنَّا وَاللَّهِ مَا قَتَلْنَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُوَيِّصَةَ وَمُحَيِّصَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ تَحْلِفُونَ وَتَسْتَحِقُّونَ دَمَ صَاحِبِکُمْ قَالُوا لَا قَالَ فَتَحْلِفُ لَکُمْ يَهُودُ قَالُوا لَيْسُوا بِمُسْلِمِينَ فَوَدَاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ عِنْدِهِ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِائَةَ نَاقَةٍ حَتَّی أُدْخِلَتْ عَلَيْهِمْ الدَّارَ فَقَالَ سَهْلٌ فَلَقَدْ رَکَضَتْنِي مِنْهَا نَاقَةٌ حَمْرَائُ
یحییٰ بن حکیم، بشر بن عمر، مالک بن انس، ابولیلی بن عبداللہ بن عبدالرحمن بن سہل بن حنیف، حضرت سہل بن ابی جثمہ فرماتے ہیں کہ ان کی قوم سے بہت سے عمر رسیدہ بزرگوں نے انہیں بتایا کہ عبداللہ بن سہل اور محیصہ خیبر کی طرف نکلے ان کے حالات تنگ تھے تو محیصہ کے پاس لوگ آئے اور کہا کہ عبداللہ بن سہل کو قتل کر دیا گیا اور ان کی لاش خیبر کے کسی گڑھے یا چشمہ میں پھینک دی گئی محیصہ یہودیوں کے پاس گئے اور کہا کہ واللہ تم نے ہی اس کو قتل کیا ہے کہنے لگے اللہ کی قسم ہم نے اس کو قتل نہیں کیا۔ پھر محیصہ واپس اپنی قوم کے پاس آئے اور سارا ماجرا بیان کیا پھر محیصہ اور ان کے بھائی حویصہ جو عمر میں ان سے بڑے بڑے تھے اور عبدالرحمن بن سہل تینوں حضرات نبی کی خدمت میں حاضر ہوئے تو محیصہ بات کرنے لگے کیونکہ خیبر میں یہی ساتھ تھے تو نبی نے فرمایا عمر میں بڑے کا لحاظ کرو تو حویصہ نے بات کی پھر محیصہ نے بات کی تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یا وہ تمہارے آدمی کی دیت دیں یا جنگ کے لئے تیار ہو جائیں چنانچہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں انہیں لکھا انہوں نے جواب میں لکھا کہ اللہ کی قسم ہم نے اسے قتل نہیں کیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے حویصہ اور محیصہ اور عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمایا تم قسم اٹھا کر اپنے آدمی کا خون ان پر یہود پر ثابت کرسکتے ہو؟ کہنے لگے کہ نہیں فرمایا پھر یہود تمہارے لئے قسم اٹھائیں انہوں نے کہا کہ وہ تو مسلمان نہیں تو نبی نے عبداللہ بن سہل کی دیت اپنے پاس سے سو اونٹنیاں دیں جو ان کے گھر پہنچائی گئی سہل کہتے ہیں کہ ان میں سے ایک سرخ اونٹنی نے مجھے لات ماری۔
It was narrated from Sahl bin Abu Hathmah from the elders of his people that 'Abdullah bin Sahl and Muhayyisah set out for Khaibar because of some problem that had arisen. Someone came to Muhayyisah, and he told him that AbdUllah bin Sahl had been killed and thrown into a pit or well in Khaibar. He came to the Jews and said: "By Allah, you killed him." They said: "By Allah, we did not kill him." Then he went back to his people and told them about that. Then he and his brother Huwayyisah, who was older than him, and 'Abdur- Rahman bin Sahl, came (to the Prophet). Muhayyisah, who was the one who had been at Khaibar, went and he began to speak, but the Messenger of Allah said: "Let the elder speak first." So Huwayyisah spoke, then Muhayyisah spoke. The Messenger of Allah said: "Either (the Jews) will pay the blood money for your companion, or war will be declared on them." The Messenger of Allah sent a letter to that effect (to the Jews) and they wrote back saying: "By Allah, we did not kill him." The Messenger of Allah said to Huwayyisah, Muhayyisah and "Abdur-Rahman: "Will you swear an oath establishing your claim to the blood money of your companion?" They said: "No." He said: "Should the Jews swear an oath for you?" They said: "They are not Muslims." So the Messenger of Allah paid the blood money himself, and he sent one hundred she-camels to them and some of them entered the house. Sahl said: "A red she-camel from among them kicked me."