کسی مرد کو جان کی امان دیدی پھر قتل بھی کر دیا جائے ۔
راوی: علی بن محمد , وکیع , ابولیلی , ابی عکاشہ , رفاعہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا أَبُو لَيْلَی عَنْ أَبِي عُکَّاشَةَ عَنْ رِفَاعَةَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی الْمُخْتَارِ فِي قَصْرِهِ فَقَالَ قَامَ جِبْرَائِيلُ مِنْ عِنْدِيَ السَّاعَةَ فَمَا مَنَعَنِي مِنْ ضَرْبِ عُنُقِهِ إِلَّا حَدِيثٌ سَمِعْتُهُ مِنْ سُلَيْمَانَ بْنِ صُرَدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ إِذَا أَمِنَکَ الرَّجُلُ عَلَی دَمِهِ فَلَا تَقْتُلْهُ فَذَاکَ الَّذِي مَنَعَنِي مِنْهُ
علی بن محمد، وکیع، ابولیلی، ابی عکاشہ، رفاعہ رفاعہ کہتے ہیں کہ میں مختار کے پاس اس کے محل میں گیا تو اس نے کہا کہ جبراءیل ابھی میرے پاس سے اٹھے تو اس کی گردن اڑانے سے مجھے صرف وہ حدیث ہی مانع ہوئی جو میں نے سلیمان بن صرد سے سنی فرمایا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی شخص تجھ سے جان کی امان لے لے تو اس کو قتل مت کر اسی بات نے مجھے اس کے قتل سے روکا۔
It was narrated that Rifa'ah said: “I entered upon Mukhtar in his palace and he said: ‘Jibril has just left me.' Nothing stopped me from striking his neck (i.e., killing him) but a Hadith that I heard from Sulaiman bin Surad, according to which the Prophet said: 'If a man trusts you with his life, then do not kill him.' That is what stopped me."