سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ دیت کا بیان ۔ حدیث 848

قاتل کو معاف کرنا

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن محمد , ابومعاویہ , اعمش , ابوصالح , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَتَلَ رَجُلٌ عَلَی عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُفِعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَفَعَهُ إِلَی وَلِيِّ الْمَقْتُولِ فَقَالَ الْقَاتِلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ مَا أَرَدْتُ قَتْلَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْوَلِيِّ أَمَا إِنَّهُ إِنْ کَانَ صَادِقًا ثُمَّ قَتَلْتَهُ دَخَلْتَ النَّارَ قَالَ فَخَلَّی سَبِيلَهُ قَالَ فَکَانَ مَکْتُوفًا بِنِسْعَةٍ فَخَرَجَ يَجُرُّ نِسْعَتَهُ فَسُمِّيَ ذَا النِّسْعَةِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن محمد، ابومعاویہ، اعمش، ابوصالح، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں ایک شخص نے قتل کیا اس کا مقدمہ نبی کی بارگاہ میں پیش کیا گیا تو آپ نے اس مرد کو مقتول کے ورثہ کے حوالے کر دیا گیا تو قاتل نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم واللہ میں نے اس کو قتل کرنے کا ارادہ نہیں کیا تھا بلکہ قتل خطا ہوا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے مقتول کے ولی سے فرمایا سنو اگر یہ سچا ہو اور پھر تم نے اسے قتل کر دیا تو تم دوزخ میں جاؤ گے راوی کہتے ہیں کہ اس پر ولی کے مقتول نے اس کو چھوڑ دیا وہ ایک رسی سے بندھا ہوا تھا چنانچہ وہ رسی سے گھسیٹتا ہوا نکلا تو اس کا نام رسی والا مشہور ہوگیا۔

It was narrated that Abu Hurairah said: "A man killed (another) during the time of the Messenger of Allah, and that was referred to the Prophet P.B.U.H. He handed him over to the victim's next of kin, but the killer said: 'O Messenger of Allah, by Allah I did not mean to kill him.' The Messenger of Allah said to the next of kin: 'If he is telling the truth and you kill him, you will go to Hell.' So he let him go. He had been tied with a rope, and he went out dragging his rope, so he became known as Dhan-Nis'ah (the one with the rope).

یہ حدیث شیئر کریں