مشکوۃ شریف ۔ جلد پنجم ۔ جنت اور دوزخ کی تخلیق کا بیان۔ ۔ حدیث 299

حضرت آدم علیہ السلام کا قد :

راوی:

وعنه أن رسول الله صلى الله عليه و سلم قال : " كان طول آدم ستين ذراعا في سبع أذرع عرضا "

اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ کہتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : حضرت آدم علیہ السلام کا قد ساٹھ ہاتھ لمبا اور سات چوڑا تھا

تشریح :
" ذراع " اصل میں بانہہ کو کہتے ہیں یعنی کہنی کے سرے سے لے کربیچ کی انگلی کے سرے تک کا حصہ اور شرعی گز کا اطلاق بھی اسی پر ہوتا ہے ۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کے قد کو جو ساٹھ ہاتھ لمبا فرمایا گیا ہے توکس کا ہاتھ مراد ہے ، آیا خود حضرت آدم علیہ السلام کا ہاتھ یا موجودہ لوگوں کے ہاتھ ؟زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا ہاتھ مراد نہیں ہے ، بلکہ موجودہ لوگوں کا ہاتھ مراد ہے ، کہ ان کا ہاتھ اس وقت کے لوگوں کے اعتبار سے ساٹھ ہاتھ لمبا تھا ، کیونکر اگر حضرت آدم علیہ السلام کا ہاتھ مراد لیا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ان کا ہاتھ ، ان کے قد کے صرف ساٹھویں حصہ کے برابر تھا جوان کے قد کے لمبائی اور تناسب اعضاء کے اعتبار سے بالکل بے جوڑمعلوم ہوتا ہوگا اور یہ ممکن ہے ۔

یہ حدیث شیئر کریں