رومیوں سے جنگ بہ نسبت دوسری قوموں کے افضل ہے
راوی: عبدالرحمن , بن سلام , حجاج بن معمر , فرج بن فضالہ , عبدالخبیر بن ثابت بن قیس , قیس بن شماس
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَلَّامٍ حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ فَرَجِ بْنِ فَضَالَةَ عَنْ عَبْدِ الْخَبِيرِ بْنِ ثَابِتِ بْنِ قَيْسِ بْنِ شَمَّاسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ جَائَتْ امْرَأَةٌ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَالُ لَهَا أُمُّ خَلَّادٍ وَهِيَ مُنْتَقِبَةٌ تَسْأَلُ عَنْ ابْنِهَا وَهُوَ مَقْتُولٌ فَقَالَ لَهَا بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جِئْتِ تَسْأَلِينَ عَنْ ابْنِکِ وَأَنْتِ مُنْتَقِبَةٌ فَقَالَتْ إِنْ أُرْزَأَ ابْنِي فَلَنْ أُرْزَأَ حَيَائِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ابْنُکِ لَهُ أَجْرُ شَهِيدَيْنِ قَالَتْ وَلِمَ ذَاکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لِأَنَّهُ قَتَلَهُ أَهْلُ الْکِتَابِ
عبدالرحمن بن سلام، حجاج بن معمر، فرج بن فضالہ، عبدالخبیر بن ثابت بن قیس، حضرت قیس بن شماس سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک عورت حاضر ہوئی اس کا نام خلاد تھا اور اس کے چہرے پر نقاب پڑی ہوئی تھی۔ یہ عورت اپنے بیٹے کے بارے میں دریافت کر رہی تھی جو جنگ میں شہید ہو گیا تھا۔ اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں سے کسی نے اس سے کہا کہ تو اپنے بیٹے کو ڈھونڈ رہی ہے اور اس حال میں سر اور چہرہ ڈھکا ہوا ہے (یعنی پوری طرح اپنے حو اس میں ہے اور احکام شریعت کی پابندی برقرار ہے) وہ بولی اگر میرا بیٹا بھی جاتا رہا تب بھی اپنی حیاء نہیں جانے دوں گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس عورت سے فرمایا تیرے بیٹوں کو دو شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔ اس نے پوچھا اے اللہ کے رسول وہ کیوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیونکہ اس کو اہل کتاب نے قتل کیا ہے۔
Narrated Thabit ibn Qays:
A woman called Umm Khallad came to the Prophet (peace_be_upon_him) while she was veiled. She was searching for her son who had been killed (in the battle) Some of the Companions of the Prophet (peace_be_upon_him) said to her: You have come here asking for your son while veiling your face? She said: If I am afflicted with the loss of my son, I shall not suffer the loss of my modesty. The Apostle of Allah (peace_be_upon_him) said: You will get the reward of two martyrs for your son. She asked: Why is that so, Apostle of Allah? He replied: Because the people of the Book have killed him.