سنن نسائی ۔ جلد دوم ۔ طلاق سے متعلقہ احادیث ۔ حدیث 1386

باندی کو اختیار دینے سے متعلق

راوی: محمد بن سلمہ , ابن قاسم , مالک , ربیعہ , قاسم بن محمد , عائشہ

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ رَبِيعَةَ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ إِحْدَی السُّنَنِ أَنَّهَا أُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي زَوْجِهَا وَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْبُرْمَةُ تَفُورُ بِلَحْمٍ فَقُرِّبَ إِلَيْهِ خُبْزٌ وَأُدْمٌ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ أَرَ بُرْمَةً فِيهَا لَحْمٌ فَقَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَلِکَ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ وَأَنْتَ لَا تَأْکُلُ الصَّدَقَةَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ عَلَيْهَا صَدَقَةٌ وَهُوَ لَنَا هَدِيَّةٌ

محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، ربیعہ، قاسم بن محمد، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ واقعہ حضرت بریرہ میں تین سنت تھیں ایک سنت تو یہ ہے کہ وہ آزاد کی گئی پھر ان کو ان کے شوہر کے ساتھ رہنے کے سلسلہ میں اختیار دیا گیا یعنی ان سے کہا گیا کہ اگر تمہاری رضامندی ہو تو تم اپنے شوہر کے پاس رہ لیا کرو یا تم اس شوہر کو چھوڑ کر (یعنی اس شوہر سے طلاق حاصل کر کے) دوسرے شخص سے نکاح کرلو اور دوسری بات یہ ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس حضرت بریرہ کے واقعہ کے سلسلہ میں ارشاد فرمایا کہ وراثت تو آزاد کرنے والے شخص کے واسطے ہے اور تیسری بات یہ ہے کہ ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکان پر تشریف لائے اور اس وقت ہانڈی میں گوشت ابل رہا تھا۔ وہ گوشت لے گئے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس روٹی اور سالن موجود تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ کیا میں نے گوشت کی ہانڈی نہیں دیکھی ہے۔ (یعنی جس ہانڈی میں گوشت تیار کیا جاتا ہے) تم لوگ وہ ہانڈی کس وجہ سے نہیں لاتے ہو۔ گھر کے لوگوں نے عرض کیا جی ہاں گوشت تو پک گیا ہے لیکن وہ گوشت حضرت بریرہ کو صدقہ کر دیا گیا ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم صدقہ کی چیز نہیں کھاتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ان کے واسطے تو صدقہ ہے اور ہمارے واسطے وہ ہدیہ ہے۔

It was narrated that Al Qasim bin Muhammad said:
“Aishah had a male slave and a female slave. She said: ‘I wanted to set them free, and I mentioned that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمHe said: Start with the male slave before the female slave.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں